بھارت میں پنچائیت کے حکم پر لڑکیوں کو غلام بنانے کا انکشاف
بھارتی ریاست راجھستان میں پنچائیت کے حکم پر لڑکیوں کو غلام اور ان کی ماؤں کو آبرو ریزی کا نشانہ بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست راجستھان میں ’ذات پنچایتیں‘ لڑکیوں کو فروخت کرنے، انہیں غلام بنانے اور ان کی ماﺅں کو آبروریزی کا نشانہ بنائے جانے کے جرم کی مرتکب ہو رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق راجستھان کے علاقے بھیلواڑہ میں جب بھی دو فریقوں کے درمیان کسی مسئلے پر تنازعہ ہوتا ہے تو وہ پولیس سے رجوع کرنے کے بجائے مسئلے کے تصفیہ کے لیے ذات پنچاتیوں سے رابطہ کرتے ہیں۔
Advertisement
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 15 لاکھ کا قرض چکانے کے لیے پنچائیت کسی شخص کو پہلے اپنی بہن فروخت کرنے پر مجبور کر تی ہے اور اگر وہ اس کے باوجود بھی مکمل طور پر قرض ادا نہیں کر پاتا تو اسے اپنی بارہ سالہ بیٹی فروخت کرنے کا حکم دیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جب بھی دو فریقین کے درمیان کوئی تنازعہ ہوتا ہے تو آٹھ تا اٹھارہ سال کی عمر کی لڑکیوں کو نیلام کرتے ہوئے رقم واپس حاصل کی جاتی ہے۔
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ فروخت ہونے والی لڑکیوں کو اتر پردیش، مدھیہ پردیش، ممبئی ، نئی دلی اور دیگر بھارتی شہروں کے علاوہ بیرونی ملک بھیج دیا جاتا ہے اور انہیں غلامی میں رکھتے ہوئے ان کا جسمانی استحصال کیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ لڑکیوں کو فروخت کرنے سے انکار کے نتیجے میں پنچائیت کی طرف سے ان کی ماﺅں کی عصمت دری کے احکامات دیے جاتے ہیں۔