متحدہ عرب امارات کے سرکاری استغاثہ کا عوام سے قومی کرنسی کا غلط استعمال نہ کرنے کا مطالبہ

131

(وام) ۔۔ متحدہ عرب امارات کے سرکاری استغاثہ نے عوام کے تمام طبقوں سے قوانین کی پابندی کرنے اور ملکی کرنسی کو کسی بھی طرح سے کم تر خیال نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سرکاری استغاثہ نے کہا کہ قومی کرنسی پر متحدہ عرب امارات کا نام اور نشان پایا جاتا ہے لہذا اخلاقی قدر اس کی مادی قیمت سے کہیں زیادہ ہے اور کوئی بھی ایسا سلوک جسے کرنسی کی توہین سمجھا جاتا ہے ، متحدہ عرب امارات کے قانون کی رو سے قابل سزا جرم ہے۔ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جاری ایک ویڈیو کلپ میں سرکاری استغاثہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جو کوئی بھی کھلے عام اور جان بوجھ کر کرنسی کی بے حرمتی کرتا ہے اسے پھاڑتا ہے یا مسخ کرتا ہے اس قانون کی رو سے جرمانے کی سزا دی جائے گی جو ایک ہزار درہم سے زیادہ یا مسخ شدہ ، تباہ شدہ یا پھٹی ہوئی کرنسی کی قیمت سے دس (10) گنازیادہ ہوسکتا ہے۔ سرکاری استغا ثہ نے تمام سوشل میڈیا صارفین پر زور دیا کہ وہ اپنے اکاؤنٹس پر مواد اور ویڈیو شائع کرنے سے پہلے اپنی ذمہ داری کا احساس کریں۔سرکاری استغا ثہ نے وضاحت کی کہ متحدہ عرب امارات کے قوانین اور قانون سازی کی رو سے سرکاری اخلاقیات کی خلاف ورزی یا قومی کرنسی کے ساتھ ریاست کے نشان کی بے توقیری کرنے والے تمام طریقوں اور سرگرمیوں کو جرم قرار دیا گیا ہے۔ وفاقی تعزیرات کے آرٹیکل 176 (بی آئی ایس) کے مطابق ، جو بھی شخص ریاست کی ساکھ ، وقار یا حیثیت ، اس کے پرچم ، اس کے نشان ، اس کی علامات یا اس کے کسی بھی ادارے کی توہین کرتا ہے ، اس کا مذاق اڑاتا ہے ، اسے نقصان پہنچاتا ہے اسے کم سے کم 10 سال اور زیادہ سے زیادہ 25 سال قید اور 5لاکھ درہم یا اس سے زیادہ جرمانہ کی سزا دی جائے گی۔ سرکاری استغا ثہ نے تصدیق کی کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذرائع یا سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایسی فوٹیجز شائع کرناملک کے سائبر کرائم سے متعلقہ قوانین کے تحت ایک جرم ہے اس آرٹیکل کی رو سے جو بھی کسی ویب سائٹ یا کسی بھی کمپیوٹر نیٹ ورک یا انفارمیشن ٹکنالوجی ذرائع پر ریاست یا اس کے کسی بھی ادارے یا اس کے صدر، نائب صدر ، امارات کے کسی بھی حکمران ، ان کے ولی عہد یا کسی امارت کے نائب حکمران، ریاست کے پرچم ، قومی امن ، اس کے لوگو ، قومی ترانہ یا اس کی علامتوں میں سے کس ایک کی ساکھ ، وقار یا قد کو نقصان پہنچانے کی غرض سے معلومات ، خبریں ، بیانات یا افواہوں کو شائع کرتا ہے اسے عارضی قید کی سزا اور 10لاکھ درہم جرمانہ تک کی سزا ہوگی۔ متحدہ عرب امارات کے سرکاری استغاثہ نے سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیو کلپس میں قومی کرنسی کی توہین آمیز طریقے سے فلم بندی دیکھنے کے بعد یہ ہدایات دی ہیں۔ایسی ویڈیوز کے بارے میں کافی زیادہ اطلاعات ‘مائی سیف سوسائٹی’ ایپ کے ذریعے بھی موصول ہوئی ہیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }