برطانیہ کا مالی میں امن مشن کے تحت تعینات فوجیوں کو واپس بلانے کا فیصلہ

71

ایک غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق برطانیہ نے افریقی ملک مالی میں امن مشن کے تحت تعینات اپنی فوج کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیوی حکومتی وزیر نے آج کہا کہ برطانیہ ان 300 فوجیوں کو واپس بلائے گا جو اس نے مغربی افریقی ملک میں اقوام متحدہ کی امن فوج کے ایک حصے کے طور پر مالی بھیجے تھے۔

فرانس اور اس کے فوجی اتحادیوں نے اس سال مالی سے ہزاروں فوجیوں کا انخلاء شروع کیا ہے جب ملک کے فوجی جنتا نے روس کے ویگنر گروپ سے تعلق رکھنے والے نجی ٹھیکیداروں کے ساتھ تعاون شروع کیا۔

اس سال مالی سے مغربی انخلاء نے سفارت کاروں میں خوف پیدا کر دیا ہے کہ اس سے تشدد میں اضافہ ہو سکتا ہے اور پڑوسیوں کو عدم استحکام اور انتہا پسندوں کی حوصلہ افزائی ہو سکتی ہے۔

برطانوی مسلح افواج کے وزیر جیمز ہیپی نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ مالی میں حالیہ بغاوتوں نے ملک میں امن قائم کرنے میں مدد کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے، جس نے حالیہ برسوں میں القاعدہ اور داعش سے منسلک گروہوں کی طرف سے بڑھتے ہوئے تشدد کو دیکھا ہے۔

Advertisement

ہیپی نے کہا کہ جب میزبان ممالک کی حکومت دیرپا استحکام اور سلامتی فراہم کرنے کے لیے ہمارے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہے تو یہ حکومت ہمارے ملک کی فوج کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تعینات نہیں کر سکتی۔

جیمز ہیپی نے مزید کہا کہ مالیان کی حکومت کی ویگنر کے ساتھ شراکت داری، جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بھی منسلک رہی ہے، خطے میں سلامتی کے لیے نقصان دہ تھی۔

ہیپی نے کہا کہ برطانیہ کا مغربی افریقہ اور خطے میں اقوام متحدہ کے کام کا عزم جاری رہے گا۔

برطانیہ نے 2020 کے آخر میں مالی میں تقریباً 14,000 اہلکاروں پر مشتمل اقوام متحدہ کے امن مشن کو جاسوسی کی مدد فراہم کرنے کے لیے فوج بھیجی تھی۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }