النوری مسجد کی تعمیرنوبارے اماراتی اورعراقی وزرائے ثقافت کاتبادلہ خیال
ابوظہبی: وزیر ثقافت اور فروغ علم نورہ بنت محمد الکعبی اور عراق کے وزیر ثقافت و نوادرات حسن ندھیم نے ورچول ملاقات میں متحدہ عرب امارات اور عراق کے مابین دوطرفہ ثقافتی تعلقات اور النوری مسجد موصل، التھیرا سیریاک کیتھولک چرچ اور موصل میں واقع ہلیڈی آف کلاڈی کی کنوینٹوئل چرچ کی تعمیر نو کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ نورہ الکعبی نے اپنے عراقی ہم منصب کو انکے نئے عہدے پر مبارکباد پیش کی اور دونوں ممالک کے مابین ثقافتی شراکت داری کو فروغ دینے اور موصل میں جاری منصوبوں کو مکمل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات کی قیادت کی طرف سے موصل کی اصل روح کو بحال کرنے کے اقدام کی اہمیت اور عراق اور اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم، یونیسکو کے ساتھ مل کر النوری مسجد کی تعمیر نو پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ثقافتی بحالی کے بین الاقوامی مرکز کے تعاون سے شروع کئے جانے والے ایک منصوبے کے ذریعے فن تعمیر اور ورثہ میں شامل انسانی وسائل کی صلاحیتوں کو فروغ دینے میں بھی متحدہ عرب امارات کی خواہش کا اظہار کیا۔ الکعبی نے کہا کہ النوری مسجد کی تعمیر نو انتہا پسندوں کے خلاف ایک مضبوط ثقافتی پیغام ہے جنہوں نے قدیم دور کے ان مقامات کو تباہ کردیا ۔ انھوں نے کہا کہ یہ منصوبہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے انتہا پسندی کے مقابلے میں امید، کشادہ دلی اور اعتدال کو فروغ دینے کی کوششوں کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے منصوبے کے پہلے مرحلے کے دوران اہم کامیابیاں حاصل کیں جس میں ملبے اور بارودی سرنگوں کو علاقے سے ہٹانے کے ساتھ ساتھ اس کی دستاویزات اور جائزے اور ان حصوں کی بحالی بھی شامل ہے جن کو بچایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیسکو کی بحالی منصوبے کی مشترکہ اسٹیئرنگ کمیٹی برائے الہدبہ مینار اور موصل کی النوری مسجد کے اجلاسوں سے پہلے یہ رابطے مستقبل میں متفقہ اور موزوں فیصلوں کیئے نہایت اہم ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ منصوبہ وقت پر مکمل ہو
(بشکریہ )(وام