ٹرمپ، نتن یاھو اور شیخ محمدبن زاید کا اسرائیل۔متحدہ عرب امارات تعلقات معمول پرلانےپر اتفاق
متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کورونا وائرس کیلئے ویکسین کی تیاری کے عمل کو تیز کریں گے
ابوظبی، 13 اگست،2020 (وام) ۔۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ، اسرائیل کے وزیر اعظم بن یامین نتن یاھو اور ولی عہد ابو ظبی و ڈپٹی سپریم کمانڈرمسلح افواج یوا ےای شیخ محمد بن زاید آل نھیان نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ تاریخی سفارتی پیشرفت مشرق وسطی کے خطے میں امن کو آگے بڑھائے گی۔ تینوں رہنماؤں کی جراتمندانہ سفارتکاری، وژن اور متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کی طرف سے ایک نیا راستہ وضع کرنے کا عہد ہے جو خطے کی صلاحیت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کردے گا۔ تینوں ممالک کو بہت سے مشترکہ چیلنجوں کا سامنا ہے اور تینوں ملک آج کے تاریخی کارنامے سے مشترکہ طور پر مستفید ہونگے۔ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے وفود آئندہ ہفتوں میں سرمایہ کاری، سیاحت، براہ راست پروازوں، سیکیورٹی، ٹیلی مواصلات، ٹیکنالوجی، توانائی، صحت کی دیکھ بھال، ثقافت، ماحولیات، باہمی سفارتخانوں کے قیام اور باہمی مفاد کے دیگر شعبوں سے متعلق دوطرفہ معاہدوں پر دستخط کریں گے۔ مشرق وسطی کے دو سب سے متحرک معاشروں اور ترقی یافتہ معیشتوں کے مابین براہ راست تعلقات کا آغاز معاشی نمو کو فروغ دینے، تکنیکی جدت طرازی کو بڑھانے اور قریبی عوامی تعلقات کے ذریعے خطے کو تبدیل کرنے کا سبب بنے گا۔ اس سفارتی پیشرفت کے نتیجے اور صدر ٹرمپ کی درخواست اور متحدہ عرب امارات کی حمایت سے اسرائیل صدر کے وژن برائے امن میں طے کردہ علاقوں پر خودمختاری کا اعلان معطل کردے گا اور عرب اور مسلمان دنیا کے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرے گا۔ امریکہ، اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کو یقین ہے کہ دیگر ممالک کے ساتھ بھی سفارتی کامیابیاں ممکن ہیں اور تینوں ملک اس مقصد کے حصول کے لئے مل کر کام کریں گے۔ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کورونا وائرس کے علاج کیلئے ویکسین کی تیاری کے سلسلے میں تعاون کو فوری طور پر وسعت دے کر اس عمل کو تیز کریں گے۔ مل کر کام کرنے سے پورے خطے میں مسلمانوں، یہودیوں اور عیسائیوں کی زندگیاں بچانے میں مدد ملے گی۔ تعلقات کو معمول پر لانے اور پرامن سفارت کاری سے امریکہ کے دو قابل اعتبار اور باصلاحیت علاقائی شراکت دار اکٹھے ہوں گے۔ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات امریکہ کے ساتھ مل کر مشرق وسطی کے لئے سفارتی، تجارتی اور سیکیورٹی تعاون کو وسعت دینے کے لئے اسٹریٹجک ایجنڈا شروع کریں گے۔ امریکہ کے ساتھ ساتھ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات خطے میں خطرات اور مواقع کے بارے میں یکساں نقطہ نظر کے ساتھ ساتھ سفارتی مشغولیت، معاشی انضمام میں اضافے اور قریبی سیکیورٹی رابطے کے ذریعے استحکام کو فروغ دینے کے مشترکہ عزم کا بھی اظہار کرتے ہیں۔ آج کا معاہدہ متحدہ عرب امارات، اسرائیل اور خطے کے عوام کیلئے بہتر زندگی کا باعث بنے گا۔ امریکہ اور اسرائیل 28 جنوری 2020 کو وائٹ ہاؤس کے استقبالیہ میں متحدہ عرب امارات کی موجودگی کے شکر گزار ہیں۔ استقبالیے میں صدر ٹرمپ نے اپنا وژن برائے امن پیش کیا اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے حمایت میں بیانات کو سراہا۔ فریقین اسرائیل اور فلسطین تنازعہ کے ایک منصفانہ، جامع اور پائیدار حل کے حصول کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ امن وژن کے مطابق مسلمان پر امن طور پر مسجد اقصیٰ میں جا کر نماز پڑھ سکتے ہیں اور یروشلم کے دیگر مقدس مقامات تمام عقائد کے پرامن عبادت گزاروں کے لئے کھلے ہیں۔ وزیر اعظم نیتن یاہو اور ولی عہد شیخ محمد بن زاید آل نھیان نے خطے میں امن کے حصول کے لئے صدر ٹرمپ کی لگن، عملی اور منفرد انداز کی تعریف کی ہے