سابق کپتان راشد لطیف نے گزشتہ روز پی سی بی ہیڈ کوارٹرز لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی انتظامی کمیٹی کے نئے تعینات ہونے والے چیئرمین ذکاء اشرف سے ملاقات کی۔
راشد نے کرکٹ پاکستان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں اشرف کا فون آیا، ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا اور پاکستان کرکٹ سے متعلق معاملات پر بات کی۔
اس طرح کے مباحثوں کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، لطیف نے روشنی ڈالی کہ اس نے کھیل میں اپنے وسیع تجربے کی بنیاد پر اپنی بصیرت اور تجاویز شیئر کیں۔
54 سالہ کھلاڑی نے کھیل کے معاملات کو درست کرنے میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے اپنے جوش و جذبے کا اظہار بھی کیا اور کرکٹنگ سیٹ اپ کی کارکردگی اور مجموعی انتظام کو بڑھانے کے لیے قیمتی تجاویز پیش کیں۔
جب بورڈ میں کوئی عہدہ قبول کرنے کے امکان کے بارے میں سوال کیا گیا تو راشد لطیف نے واضح کیا کہ انہیں کوئی باضابطہ پیشکش نہیں کی گئی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پہلے سے طے شدہ وعدوں کی وجہ سے ان کے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ وہ اپنی تمام تر توجہ بورڈ سے متعلقہ معاملات پر دے سکیں۔
حال ہی میں پی سی بی کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین نے پاکستان کے سابق کرکٹر محمد حفیظ کو متعدد کرداروں کی پیشکش کی۔
حفیظ اور اشرف کے درمیان ملاقات جمعرات کو پی سی بی ہیڈ کوارٹر لاہور میں ہوئی، جہاں حفیظ نے اشرف کو ایک بار پھر پی سی بی سربراہ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ اپنی گفتگو کے دوران، اشرف نے حفیظ کو دو اہم عہدوں کی تجویز پیش کی: پاکستان کے چیف سلیکٹر کا کردار یا نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں اہم کردار۔
ان پیشکشوں کے موصول ہونے پر، حفیظ نے اشرف کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے جوش و جذبے کا اظہار کیا۔ تاہم، انہوں نے کرداروں کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرنے سے پہلے اپنے خاندان اور دوستوں سے مشورہ کرنے کے لیے کچھ وقت دینے کی درخواست کی۔