شہزادہ ہیری ایک نئی مشکل میں پڑ گئے

81

شہزادہ ہیری، فائل فوٹو
شہزادہ ہیری، فائل فوٹو 

برطانوی شہزادہ ہیری نے 2014ء میں زخمی اور بیمار فوجیوں کے لیے انویکٹس گیمز کی بنیاد رکھی۔

شہزادہ ہیری نے رواں سال جرمنی میں انویکٹس گیمز شروع ہونے سے پہلے نیٹ فلکس پر دستاویزی فلم ’ہارٹ آف انویکٹس‘ جاری کی۔

ان کے اس اقدام کی امریکا اور یورپ میں لوگوں نے خوب تعریف کی لیکن ایک جنگی قیدی جیمز میکلین کی پوتی نے شاہ چارلس کے بیٹے پر ’ورلڈ وار 2 فار ایسٹ پرزنز آف وار (FEPOW)‘ سے متعلق کچھ حقائق کو تسلیم کرنے سے انکار کرنے پر تنقید کی ہے۔

جیمز میکلین کی پوتی نے شاہ چارلس کو خط میں لکھا ہے کہ’ڈیوک آف سسیکس، انویکٹس گیمز کے بانی اور سابق فوجیوں کے لیے ایک پرجوش وکیل سے حال ہی میں ایک نادر موقع کے حوالے سے رابطہ کیا گیا۔ 

اُنہوں نے لکھا کہ یہ موقع ایک قابل ذکر ’ورلڈ وار 2 فار ایسٹ پرزنر آف وار (FEPOW)‘سے متعلق تھا جو 40 سال تک ایک بے نشان قبر میں پڑا رہا جس نے جوہور کاز وے پر موت کے درد ناک حالات کو برداشت کیا اور تین خوفناک جہازوں کے بم دھماکوں سے معجزانہ طور پر بچ گیا۔

جیمز میکلین کی پوتی نے لکھا کہ بدقسمتی سے اس تقریب کی اہمیت کے باوجود یہ نوٹ کرنا انتہائی مایوس کن ہے کہ شہزادہ ہیری کے سامنے جب اس موقع کی نشان دہی کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا تو اُنہوں نے کوئی مختصر سا اعترافی خط بھی فراہم نہیں کیا۔

اُنہوں نے لکھا کہ احترام، انویکٹس گیمز کی بنیادی قدر، ایک اصول ہے جسے ہم عزیز رکھتے ہیں اور وہ اصول ہماری امید ہے کہ جنہوں نے قوم کی حفاظت کی ان کا شکریہ ادا کیا جائے گا کیونکہ وہ اس کے حقدار ہیں، اس خاص معاملے میں شہزادہ ہیری کی طرف سے اعتراف کی کمی ریٹائر فوجیوں کے اسباب سے وابستگی کے درمیان ایک رابطے کو منقطع کرتی ہے جوکہ  انویکٹس گیمز کا بنیادی مقصد ہے۔

جیمز میکلین کی پوتی نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے لکھا کہ شہزادہ ہیری کی انویکٹس گیمز میں شمولیت اور سابق فوجیوں کی وکالت اُنہیں ایک رول ماڈل کے طور پر پیش کرتی ہے اور ایسا کردار اس وقت مکمل ہوتا ہے جب ریٹائر فوجیوں کی قربانیوں اور خاص طور پر جیمز میکلین جیسی غیر معمولی اور اہم مثالوں کو تسلیم بھی کیا جائے اور ان کا احترام کیا جائے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }