
لکسمبرگ کے شہریوں کا شمار یورپ کے امیر ترین افراد میں ہوتا ہے لیکن آسمان کو چھوتے داموں کی وجہ سے ملک میں گھر خریدنا یا کرائے پر لینا ناممکن ہوچکا ہے۔
6 لاکھ 60 ہزار کی آبادی والے ملک میں یہ بحران سب سے بڑا ہوچکا ہے، یہ ملک امریکا کی ریاست روڈ آئی لینڈ سے بھی چھوٹا ہے۔
ہاؤسنگ آبزرویٹری کے مطابق دو کمروں کا اپارٹمنٹ 2 ہزار یورو ماہانہ کرائے پر ملتا ہے، صرف ایک ملازمت سے اس کرائے کا بندوبست بہت دشوار ہے۔
نوجوان افراد اور سنگل پیرنٹ فیملیز کیلئے کم قیمت گھروں کی شدید کمی ہے۔
ہاؤسنگ آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ لکسمبرگ کے زیادہ تر شہری سرحد پار کرکے جرمنی، بیلجیئم اور فرانس میں رہائش اختیار کر رہے ہیں کیونکہ وہاں کرائے اور جائیداد کی قیمتیں کم ہے۔
یورپی یونین کی شماریات ایجنسی نے تخمینہ لگایا ہے کہ 2022 کے دوران لکسمبرگ میں کام کرنے والے ایک عام شہری کی سالانہ آمدنی 47 ہزار یورو تھی، یہ آمدنی کسی بھی دوسرے یورپی ملک سے زیادہ ہے۔
دارالحکومت میں نئے تعمیر شدہ فلیٹ 13 ہزار یورو فی اسکوائر میٹر کے حساب سے مل رہے ہیں جبکہ پرانے 10 ہزار 700 یورو فی اسکوائر میٹر کے ہیں۔
ایک گھر کی اوسط مالیت 15 لاکھ یورو ہے، جون 2022 سے جون 2023 کے درمیان کرایوں میں 6.7 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مہنگائی میں 3.4 فیصد اضافہ ہوا۔