عارف نظامی کے انتقال پرپی جے ایف یواے ای کا تعزیتی اجلاس
عارف نظامی کے انتقال سے پاکستانی صحافت کا بڑا باب بند ہو گیا(اشفاق احمد)۔
عارف نظامی نے ساری عمر صاف ستھری صحافت کی(طاہرمنیرطاہر)۔
انہوں نے صحت مند صحافت کو جرأت کے ساتھ فروغ دیا(مظفررضوی)۔
وہ ایک نڈراوربیباک تجزیہ نگارتھے(سہیل خاور)۔
دبئی(اردوویکلی)::گزشتہ دنوں پاکستانی صحافت کے مایہ ناز ستون عارف نظامی 73برس کی عمرمیں قضائے الہی سے انتقال فرماگئے(اناللہ واناالیہ راجعون)عارف نظامی عارضہ قلب کے علاج کے سلسلے میں دوہفتوں سے لاہور کے ایک مقامی ہسپتال میں داخل تھے۔انکی وفات کی خبرنہ صرف پاکستان بلکہ متحدہ عرب امارات اورپوری دنیا کے صحافتی حلقوں میں نہائت دکھ سے سنی گئی ۔ مرحوم عارف نظامی کے ایصال ثواب اور دعائے مغفرت کے لیے پاکستان جرنلسٹس فورم یو اے ای کا ایک خصوصی تعزیتی اجلاس پاکستان ایسوسی ایشند دبئی میں منعقد ہوا جس کی صدارت پاکستان جرنلسٹ فورم یواے ای کے صدراشفاق احمد نے کی۔ تعزیتی اجلاس میں سینئیرصحافی سہیل خاور، طاہر منیر طاہر،اعجازاحمدگوندل،جمیل خان، خالد محمود گوندل، راجہ محمد نعیم، ڈاکٹر نسیم صابر، جبکہ مظفررضوی، شیراز مغل،چوہدری ارشد اورزمرد بونیری نے زوم کانفرنس کے ذریعے شرکت کی۔تعزیتی اجلاس میں سہیل خاور،طاہرمنیرطاہر،چوہدری ارشد،جمیل خان،شیرازمغل،اوردیگرحاضرین نے اظہارخیال کیااور عارف نظامی کی صحافتی خدمات پرشاندارالفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔
