سفیر فیصل نیاز ترمذی کا ہیریوٹ واٹ یونیورسٹی دبئی کا دورہ
پاک- یو اے ای تاریخی اور سٹریٹیجک تعلقات کو اجاگر کیا۔
دبئی(نیوزڈیسک)::متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے ہیریوٹ واٹ یونیورسٹی دبئی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات کو اجاگر کیا۔ اس موقع پر اپنی بصیرت انگیز پریزنٹیشن کے دوران سفیر فیصل نیاز ترمذی نے پاکستان کے بھرپور ثقافتی اور تاریخی ورثے پر روشنی ڈالی جس کی جڑیں وادی سندھ کی تہذیب اور گندھارا تہذیب جیسی قدیم تہذیبوں میں پیوست ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اپنی بھرپورتاریخ کے ساتھ جدید دنیا میں ایک منفرد ثقافتی ورثہ کا حامل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پانچویں بڑی آبادی کے ساتھ پاکستان کے 68 فیصد شہریوں کی عمریں 30 سال سے کم ہیں جو بے پناہ صلاحیتوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ جغرافیائی طور پر پاکستان میں دنیا کے بلند ترین پہاڑی سلسلوں ہمالیہ، قراقرم اور ہندوکش کی وجہ سے یہ دلکش مناظر کا حامل ہے۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ یہ ملک دنیا کی 8,000 میٹر سے بلند 14 چوٹیوں میں سے پانچ اور 7,000 میٹر سے بلند 100 سے زیادہ چوٹیوں کا حامل ہے۔ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے دونوں ممالک کے درمیان 70 سال پر محیط گہرے رشتے پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان اور مرحوم شیخ راشد بن سعید المکتوم کی دور اندیش قیادت کو خراج عقیدت پیش کیا جن کی کوششوں نے اس پائیدار شراکت کی بنیاد رکھی۔ سفیر فیصل نیاز ترمذی نے مشترکہ اقدار، جغرافیائی قربت، ثقافتی روابط اور علاقائی اور عالمی مسائل پر ہم آہنگی کو اجاگر کیا جو دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان متحدہ عرب امارات کو تسلیم کرنے والا پہلا ملک ہے اور اس نے 1971 میں ملک کی تشکیل سے چھ ماہ قبل اپنا سفیر یہاں بھیجا تھا۔ سالانہ 10 بلین ڈالر کے تجارتی حجم اور متحدہ عرب امارات کی پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا تخمینہ 2.9 بلین ڈالر کے ساتھ، اقتصادی شراکت داری مسلسل فروغ پا رہی ہے
مزید برآں متحدہ عرب امارات میں مقیم 18 لاکھ پاکستانی دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم پل کا کردار ادا کرتے ہیں جو دونوں ممالک کی خوشحالی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔سفیر نے طلبا اور فیکلٹی ممبران کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ پاکستان کا دورہ کریں ،اس کی دلکش قدرتی خوبصورتی، متنوع ثقافتوں اور لذیذ کھانوں سے لطف اٹھائیں ۔
انہوں نے پاکستانی طلبا پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے دوروں میں بین الاقوامی دوستوں کو ساتھ لائیں تاکہ پاکستان کی متحرک سیاحتی صلاحیت اور پرتپاک مہمان نوازی کو فروغ دیا جا سکے۔ انٹرایکٹو سیشن کا اختتام طلبا کی بھرپور شرکت اور دلچسپی کے اظہار کے ساتھ ہوا جنہوں نے سفیر کی جانب سے پیش کردہ خیالات کو سراہا اور پاکستان کے ورثے اور مواقع کو مزید دریافت کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔