داعش سے وابستہ گروپ خراسان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ازبکستان پر راکٹ سے حملہ کیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق داعش خراسان کا ازبکستان پر مشرقی ایشیائی ملک افغانستان سے ہونے والا اپنی نوعیت کا یہ پہلا حملہ ہے۔
داعش خراسان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ازبکستان کے ترمز کے قصبے میں واقع فوجی اڈے پر دس راکٹ فائر کیے۔ یہ علاقہ افغان سرحد کے نزدیک واقع ہے۔
دوسری جانب ازبک حکام نے داعش خراسان کے اس دعوے پر فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ازبکستان پر حملے شمالی افغانستان کے صوبے بلخ میں حیرتان کے علاقے سے کیے گئے۔
خراسان گروپ نے اپنے دعوے کے ثبوت کے طور پر راکٹ میزائلوں کی تصاویر اور وڈیو بھی جاری کی ہے۔
خیال رہے کہ داعش خراسان گروپ امریکی قیادت والے غیر ملکی فوجی اتحاد کے گزشتہ سال اگست میں افغانستان سے انخلا کے بعد ملک بھر میں اپنے حملوں میں تیزی لے آیا ہے۔
خراسان گروپ نے پڑوسی ملک پاکستان میں بھی متعدد حملے کیے ہیں۔ تازہ ترین حملہ گزشتہ ماہ پشاور میں اہل تشیع کی مسجد پر خود کش حملے کی صورت میں کیا گیا۔
اس حملے میں اقلیتی شیعہ مسلک کے60 عبادت گزار جابحق جب کہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔