ٹوکیو: جاپان حکومت نے روس کی یوکرین میں جنگ کے بعد مختلف شعبوں پر پابندی عائد کی ہے جس کے باوجود ٹوکیو کے ماہی گیروں نے روس سے ایک بڑا معاہدہ طے کیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق جاپان اور روس نے روسی دریاؤں میں پائے جانے والی سالمن اور ٹراؤٹ مچھلی کو پکڑنے کے لیے ٹوکیو کے ماہی گیروں نے روس کے ساتھ ایک معاہدہ طے کیا ہے۔
جاپان کی ماہی گیر ایجنسی کے مطابق یوکرین تنازع سے روس اور جاپانی تعلقات کے خراب ہونے کے ساتھ اس سال دونوں حکومتوں کے درمیان ہونے والے سالانہ مذاکرات بھی نہ ہوئے جس کے باعث متنازعہ جزائر کے ارد گرد شمالی علاقوں میں جاپانی ماہی گیروں کومشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
لیکن اب دونوں ممالک نے اس سال کے لیے جاپان کے اپنے خصوصی اقتصادی زون میں سالمن اور ٹراؤٹ مچھلی کے 2 ہزار 50 ٹن کے کوٹے پر اتفاق کیا ہے جس کے بدلے جاپان روس کو 200 ملین ڈالر ادا کرےگا۔
واضح رہے کہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے جاپان نے روس کے خلاف پابندیوں لگادی اور کئی سفارت کاروں کو ملک بدر کیا اور روس سے سب سے زیادہ پسندیدہ قوم کا درجہ ختم کر دیا۔
جاپان کی پابندیوں کے جواب میں روس، یوکرین میں اپنے اقدامات کو “خصوصی آپریشن” قرار دیتے ہوئے جاپان کے ساتھ امن مذاکرات سے دستبردار ہو گیا اور مشترکہ اقتصادی منصوبوں کو منجمد کر دیا۔