تیس سال سے بیت الخلاء میں سموسے بنانے والا پکوان سینٹر سیل

221

سعودی عرب کے شہر جدہ میں 30 سال سے بیت الخلاء میں سموسے تیار کرنے والا پکوان سینٹر سیل کردیا گیا ہے۔

سعودی عرب کے عربی اخبار “عکاز” نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ جس پکوان سینٹر کو حکام نے سیل کیا وہاں سموسوں کے علاوہ دیگر کھانے کی اشیاء بھی تیار کی جاتی تھیں۔

جدہ کی بلدیاتی حکام نے سیل کیے گئے پکوان سینٹر کے خلاف ایک خفیہ اطلاع پر کارروائی کی تھی۔

حکام نے اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جو مقامی میڈیا کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر زیرِ گردش ہے۔

اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سموسے جس مقام پر بنائے جا رہے ہیں وہاں بیت الخلاء بھی ہے اور کھانے پینے کی اشیاء کے پاس لال بیگ (کاکروچ) گھوم رہے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ پکوان سینٹر ایک رہائشی عمارت میں قائم تھا جب کہ اس میں کام کرنے والے مزدوروں میں سے کسی کے پاس بھی حکومت کا جاری کردی ہیلتھ کارڈ دستیاب نہیں تھا۔

حکام نے مزید بتایا کہ رہائشی عمارت میں پکوان سینٹر 30 برس سے کام کر رہا تھا جو کہ قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

حکام نے یہ وضاحت نہیں کی کہ انتظامیہ کو تین دہائیوں تک اس پکوان سینٹر کا علم کیوں نہ ہو سکا اور اس حوالے سے کیا کسی انتظامی افسر کے خلاف بھی کوئی کارروائی کی جائے گی؟

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پکوان سینٹر میں گوشت، پنیر اور کئی دیگر ایسی اشیاء استعمال کی جا رہی تھیں جو دو سال قبل ہی ایکسپائر ہو چکی تھیں۔

جاری کی گئی ویڈیو میں بھی واضح ہو رہا ہے کہ کئی ایسی اشیاء وہاں موجود ہیں جن کی معیاد دو سال قبل پوری ہو چکی تھی۔

ویڈیو میں اس پکوان سینٹر میں بلیوں کو بھی گھومتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

دبئی سے شائع ہونے والے انگریزی اخبار “گلف نیوز” کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں برس ہی جدہ میں ایک مشہور شوارما ہوٹل کو سیل کیا جا چکا ہے۔

اس ہوٹل میں شوارمے کے علاوہ گوشت سے بنی دیگر اشیاء بھی فروخت کی جاتی تھیں۔

اس ہوٹل کے حوالے سے ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں ایک چوہا کھانے پینے کی اشیاء پر گھومتا ہوا نظر آرہا تھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }