کولمبیا نے انتہائی مطلوب منشیات ڈیلر ڈائیرو انٹونیو اوسوگا جسے ’اوتونیل‘ بھی کہا جاتا ہے، کو امریکا کے حوالے کر دیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے کولمبین نیشنل پولیس کی وساطت سے خبر دی ہے کہ کولمبیا کے انتہائی مطلوب اور طاقتور منشیات ڈیلر ڈائیرو انٹونیو اوسوگا کو گزشتہ روز تحویلِ مجرمان کے بین الاقوامی قوانین کے تحت امریکی حکام کے حوالے کیا گیا ہے۔
اِس سے پیشتر کولمبین اسٹیٹ کونسل نے اوسوگا کے خلاف متعدد متاثرین کی اپیل خارج کر دی تھی جو اُس کے خلاف ملکی عدالتوں میں کارروائی ہوتے دیکھنا چاہتے تھے۔
منشیات ڈیلر ڈائیرو انٹونیو اوسوگا کو نیو یارک اور فلوریڈا کی عدالتوں میں منشیات کی نقل و حمل کے کئی الزامات کا سامنا ہے اور امریکی حکام نے اس کی گرفتاری میں مدد فراہم کرنے والے کے لیے 5 ملین ڈالر انعام کی پیشکش بھی کی تھی۔
کولمبیا کے صدر ایوان ڈیوک نے اس پیش رفت کو قانون کی حکمرانی کی فتح قرار دیا ہے۔ اوسوگا دنیا کے طاقتور ترین منشیات کارٹلز میں سے ایک سمجھے جانے والے گولف کارٹل کا سربراہ ہے جو میکسیکو اور امریکا میں کوکین کی ترسیل کو کنٹرول کرتا تھا۔
اوسوگا کو کولمبیا کے شمال مغربی جنگل میں کئی مہینوں کی تلاش کے بعد اکتوبر 2021ء کے آخری ہفتے میں گرفتار کیا گیا تھا اور اب امریکی شہر نیو یارک کی ایک عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
کولمبیا کے صدر ایوان ڈیوک نے گزشتہ برس اکتوبر میں اوسوگا کی گرفتاری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اُس کا موازنہ ملک کے سب سے بدنام منشیات مافیا پابلو ایسکوبار سے کیا تھا جسے 1993ء میں پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
کولمبیا کے اٹارنی جنرل آفس کے مطابق منشیات ڈیلر ڈائیرو انٹونیو اوسوگا پر منشیات کی اسمگلنگ، مجرمانہ سرگرمیوں، قتل اور منی لانڈرنگ (غیر قانونی ترسیلاتِ زر) کے کم از کم 122 الزامات ہیں۔