گوادر اور جبل علی پورٹ بین الاقوامی تجارت کے لئے لازم وملزوم ہیں

متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو پولیو کے خاتمے کے لیے 20کروڑ امریکی ڈالر سے زائد کی امداد دی

63
 گوادر اور جبل علی کی بندرگارہیں بین الاقوامی تجارت کے لئے لازم وملزوم ہیں اورایک دوسرے کو مضبوط بنا سکتی ہیں۔(عارف علوی)
ابوظہبی(اردوویکلی):: گوادر بندرگاہ وسطی ایشیا کی ریاستوں کے قریب ترین ہے۔یہ بین الاقوامی تجارت کی ضروریات کو پورا کرسکتی ہےجبل علی کی بندرگاہ اس تجارت میں اضافہ کرسکتی ہے اس لئے دونوں بندرگاہیں ایک دوسرے کو مضبوط بنا سکتی ہیں گوادر پورٹ،جس کی موجودہ گنجائش 12.5 میٹرکی زیادہ سے زیادہ گہرائی کے ساتھ پچاس ہزار ڈیڈ ویٹ بلک کیریئرز ہے ،گوادرپورٹ مئی 2021 میں مکمل طور پر آپریشنل ہو گئی تھی جب کہ جبل علی دنیا مشرق وسطی کی مصروف ترین بندرگاہ ہے۔ متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو پولیو کے خاتمے کے لیے 20کروڑ امریکی ڈالر سے زائد کی امداد دی،اس پروگرام کی وجہ سے پچھلے دو سالوں میں زبردست پیش رفت ہوئی ہے اورامید ہےکہ پاکستان بہت جلد پولیو پر قابو پالے گاان خیالات کااظہارمتحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پرآئے ہوئے پاکستانی صدرعارف علوی نے یواے ای کی سرکاری نیوزایجنسی وام کے نمائندگان سے ایک خصوصی انٹرویوکے دوران کیا۔
عارف علوی نے کہا کہ وزیراعظم ونائب صدر وحاکم دبئ عزت مآب شیخ محمدبن راشد الکتوم  سے مل کر خوشی ہوئی ،ہم دنیا بھر میں دبئی کے کردار کے معترف ہیں،اپنے محدود وسائل کے باوجود دبئی دنیا بھر کے وسائل کو اپنے ہاں آنے کی دعوت دے رہا ہے۔ علوی نے بتایا کہ شیخ محمد نے انہیں اپنی سوانح عمری پر مبنی کتاب (میری کہانی)کا تحفہ دیا ہے جسے وہ ضرور پڑھیں گے۔کیوں کہ جاننا چاہتا ہوں کہ انہوں نے کیسے اپنے ملک کو ترقی دی اور نئی بلندیوں پر پہنچایا۔ صدرپاکستان عارف علوی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات میں کئی سالوں میں بہتری آئی ہے جس کی وجہ باہمی تجارت اور یہاں کام کرنے والے پاکستانی ہیں،دونوں ممالک کے تعلقات بھائی چارے اور ایک مشترکہ مذہب کی مضبوط بنیاد پر قائم ہیں،متحدہ عرب امارات اور پاکستان نے ہمیشہ امن کی کوشش کی ہے۔ پاکستان 1971 میں متحدہ عرب امارات کو بطور ملک تسلیم کرنے والا پہلا ملک ہے۔ علوی نے کہا کہ پاکستان، متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری اور تجارتی ترقی سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے یہ ایک محفوظ ملک ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان متحدہ عرب امارات جیسا کاروباری ڈومین بنانے کی کوشش کر رہا ہے،ہمارے پاس خاص اقتصادی اور برآمدی زون ہیں ، جہاں صنعتی سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ ہمارے پاس ایک خصوصی ٹیکنالوجی زون اتھارٹی بھی ہے جہاں لوگ سرمایہ لگا سکتے ہیں اور حکومت اس بات کی ضمانت دیتی ہے کہ آپ سرمایہ نکال سکتے ہیں ، آپ اپنا منافع نکال سکتے ہیں ، کوئی ٹیکس نہیں – کوئی آمدنی یا سیلز ٹیکس نہیں پاکستان سرمایہ کاروں کے لئے ایک جنت ہے۔
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }