پیرس؛ پاک سپر لیگ فٹ بال کا فائنل سارسل ٹیم نے اپنے نام کرلیا

47

پیرس؛ پاک سپر لیگ فٹ بال کا فائنل سارسل ٹیم نے اپنے نام کرلیا

پیرس میں پاک سپر لیگ فٹ بال کے فائنل میں سارسل ٹیم نے پیرس زلمی ٹیم کو شکست دے کر جیت اپنے نام کرلی، مقابلوں کی فاتح ٹیم اور بہترین کھلاڑیوں کو انعامات سے بھی نوازا گیا۔

فرانس میں پاکستانی کھلاڑیوں پر مشتمل فٹ بال کی ٹیموں کے مابین سپر لیگ کے مقابلے ہوئے جس میں پیرس اور قریبی شہروں کی 9 فٹ بال ٹیموں نے حصہ لیا۔

جن ٹیموں نے اس ٹورنامنٹ میں حصہ لیا ان میں سارسل، پیرس زلمی، گوساں ول، پی ای ایم، کے یو ایچ، لو برجے، کرائی، ولی اے لو بیل، اور گارج لے گونس شامل تھیں۔

سخت مقابلوں کے بعد چار ٹیمیں سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہوئی جن چار ٹیموں میں سیمی فائنل کا مقابلہ ہوا ان میں کرائی بمقابلہ پیرس اور گوسانول بمقابلہ سارسل شامل تھیں۔

سنسنی خیز مقابلے کے بعد پیرس زلمی اور سارسل دونوں فائنل میں پہنچی۔ فائنل میں سارسل نے ایک زبردست مقابلے کے بعد تین کے مقابلے میں دو گولوں سے پیرس زلمی کو شکست دے ٹائٹل اپنے نام کیا۔

Advertisement

اس ٹورنامنٹ میں سارسل پہلے، پیرس زلمی دوسرے اور گونساں وِل ٹیم  تیسرے نمبر پر رہی۔

انعامات کی تقسیم کے لئے  ذائقہ ریسٹورنٹ ویلئر لابیل میں ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس کامیاب ٹورنامنٹ اور شاندار تقریب کو آرگنائزر کرنے کے لئے سمیر حمید ، راجہ تابش، ڈاکٹر اسد اقبال، شیخ صہیب، عاطف الیاس اور جواد سکندر نے بھرپور محنت کی۔

تقریب کے مہمان خصوصی  ویلئر لابیل شہر کے ڈپٹی مئیر پاکستانی نژاد راجہ محمد جمیل تھے جبکہ تقریب میں پاکستانی کمیونٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

ٹورنامنٹ میں پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیموں میں مہمانان گرامی نے ٹرافیاں اور کپ تقسیم کیے۔

ان مقابلوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں میں بھی انعامات تقسیم کیے گئے۔ جن میں بہترین کھلاڑی طیب نذیر، بہترین نوجوان کھلاڑی ظفر مسرور، بہترین سٹرائیکر گلریز عبدل اور بہترین گول کیپر صابر مہران شامل تھے۔

جن کھلاڑیوں کو بہترین ٹیم کے لئے انعامات تقسیم کئے گئے ان میں صابر مہران، طیب نذیر، راحیل بٹ، چوہدری ولید، عبدل گلریز، ظفر مسرور، مہیت سنگھ اور ارسلان مرزا شامل تھے۔

ڈپٹی مئیر راجہ محمد جمیل اور سماجی رہنما عبدا لصبور بٹ نے خطاب کرتے ہوئے کھلاڑیوں کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ صحت مند سرگرمیاں نوجوانوں کے لئے بہت ضروری ہیں، کھیلوں سے انسانی صحت اور مورال بہتر ہوتا ہے اور کھلاڑی معاشرے کے سود مند شہری ثابت ہوتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ سرگرمیاں نوجوان نسل کے لئے بہترین ہیں اور اس سے نوجوانوں کو اپنی راہیں متعین کرنے میں مدد ملے گی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }