– بول نیوز

34

جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں گیس کی شدید قلت کے سبب گرم پانی صرف ہنگامی صورت  میں دن کے مخصوص اوقات میں دستیاب ہوگا جبکہ عارضی ایل این جی ٹرمینلز کا اگلے سال کے وسط سے قبل فعال ہونے کا امکان نہیں ہے۔

روس کی طرف سے جرمنی کو فراہم کی جانے والی گیس کی سپلائی میں بڑی کٹوتی کے سبب خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ یورپ کی بڑی معیشت کو موسم بہار اور سردیوں میں گیس کی شدید قلت کا سامنا ہو گا۔

جرمن شہر ہیمبرگ نے موسم سرما میں گیس کی ممکنہ قلت سے نمٹنے کے لیے ہنگامی منصوبے پر عملدر آمد کا اعلان کیا ہے۔

ہیمبرگ کے  سینیٹر برائے  ماحولیات کے مطابق منصوبے کے تحت گھروں کے لیے گرم پانی کا ذخیرہ کرنے کے ساتھ ساتھ گیس کی شدید قلت کی صورت میں گھروں کو گرم رکھنے کے لیے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کی ایک حد مقرر کی جائے گی۔ یہ تیاریاں روسی گیس کی ترسیل کی ممکنہ بندش کی صورت میں جرمنی کی طرف سے کی جانیوالی پیش بندی کا حصہ ہیں۔

بجلی کی پیداوار کے لیے گیس کا استعمال محدود کیا جائے گا

Advertisement

روس کی جانب سے نارڈ سٹریم ون پائپ لائن کے ذریعے گیس کی ترسیل میں کمی کے بعد جرمنی گزشتہ ماہ اپنے تین مراحل پر مبنی ہنگامی منصوبے کے دوسرے مرحلے میں داخل ہوا تھا۔

 

جرمن حکومت موسم سرما تک ملکی گیس کا ذخیرہ بھرنے میں مدد  دینے کے لیے شہریوں اور کمپنیوں سے  توانائی کی کھپت میں کٹوتی کی اپیل کر رہی ہے۔

ایک جرمن نجی اخبار کے مطابق  ہفتے کے روز  ہیمبرگ کے سینیٹر برائے ماحولیات ژینس کیرسٹان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ گیس کی شدید قلت میں گرم پانی صرف ہنگامی صورتحال میں دن کے مخصوص اوقات میں دستیاب ہو سکے گا

کیرسٹان کے مطابق گیس کی قلت کی صورت میں  ہر جگہ کمرشل اور نجی صارفین کے درمیان فرق کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

 ایک ایسے وقت  میں کہ جب جرمنی گیس کے متبادل راستے اور (ایل این جی) کی فراہمی کے امکان کی  تلاش میں  بھاگ دوڑ کر رہا ہے سینیٹر کیرسٹان نے خبردار کیا کہ ہیمبرگ میں عارضی ایل این جی ٹرمینل اگلے سال کے وسط سے قبل فعال نہیں ہوسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ جولائی میں  ہمیں پتہ چل جائے گا کہ کیا ہیمبرگ میں عارضی ایل این جی ٹرمینل کا قیام ممکن ہے اور اگر ہے تویہ کس مقام پر ہو گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }