امریکا اور بھارت میں بھی کورونا وائرس کی نئی قسم سامنے آ گئی

52

امریکا اور بھارت سمیت چند دیگر ممالک میں کورونا وائرس کی ایک نئی قسم سامنے آئی ہے جس نے سائنسدانوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق امریکا سمیت بھارت کی مختلف ریاستوں میں اومیکرون کی نئی قسم بی اے 2.75 رپورٹ ہوئی ہے اور یہ وائرس تیزی سے پھیلتا دکھائی دے رہا ہے۔ امریکی ریاست منیسوٹا میں مایو کلینک کے کلینیکل وائرولوجی کے ڈائریکٹر میتھیو بیننکر کا کہنا ہے کہ فی الحال کسی حتمی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں بالخصوص اس وائرس کے پھیلنے کی شرح سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا تعین کرنا ابھی باقی ہے کہ آیا اس کے پھیلنے کی شرح کورونا کی بی اے 5 ویریئنٹ سے زیادہ ہے یا نہیں۔

دہلی میں کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ انٹیگریٹیو بائیولوجی کی سائنسدان لیپی ٹھکرال نے بتایا کہ کورونا وائرس کی نئی قسم ملک کی دور دراز کی ریاستوں میں رپورٹ ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وائرس آسٹریلیا، جرمنی، برطانیہ اور کینیڈا سمیت دس ممالک میں سامنے آ چکا ہے۔

Advertisement

حالیہ دنوں میں کورونا کی اسی قسم کے تین کیسز امریکا میں رپورٹ ہوئے تھے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین اور اس کی بوسٹر خوراکیں اب بھی کورونا وائرس کے خلاف بہترین دفاع کا ذریعہ ہیں۔ موسم خزاں میں امریکی حکومت کورونا وائرس کے خلاف تیار کی گئی ویکسین میں مزید بہتری لائے گی تاکہ آئندہ سردیوں سے قبل شہریوں کی قوت مدافعت بڑھائی جا سکے۔

مایو کلینک کے کلینیکل وائرولوجی کے ڈائریکٹر میتھیو بیننکر کے مطابق کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ویکسینیشن اور بوسٹر خوراکوں کے باجود لوگ وائرس کا شکار ہوئے تاہم ہم نے دیکھا کہ اس سے ہسپتالوں میں داخلے اور اموات میں کمی واقع ہوئی تھی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }