بھارت، ٹیکسز کے خلاف تاجروں کی ملک گیر ہڑتال

85

بھارت کے تاجر اور دکانداروں نے مصنوعات پر ٹیکسز میں بڑھتے ہوئے اضافے کے خلاف اگلے ہفتے سے ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تجارتی گروپ کے حکام نے بتایا کہ جن مصنوعات پر ٹیکس میں اضافہ کیا جا رہا ہے ان میں اناج اور گھریلو اشیاء شامل ہیں۔

بھارت کے چھوٹے دکانداروں اور ہول سیلرز کی نمائندہ تنظیم کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز کے صدر پراوین کھنڈی وال نے بتایا کہ کھانے پینے کی متعدد اشیاء پر پانچ فیصد ٹیکس نافذ کیا گیا ہے جن پر اس سے قبل کوئی ٹیکس نہیں تھا۔گھر کے استعمال کی متعدد دیگر مصنوعات پر بھی ٹیکس میں اضافے سے عوام اور تاجروں پر مہنگائی کا دباؤ پڑے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گروپ کے اراکین سلسلہ وار احتجاج کا آغاز 16 جولائی کو بھوپال سے کریں گے۔ یہ وسطی بھارت کا دارالحکومت ہے اور وزیراعظم نریندر مودی کی حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کا گڑھ ہے۔

نریندر مودی نے گڈز اینڈ سروسز ٹیکس کا نظام 2017 میں متعارف کروایا تھا تاکہ بیس  فیڈرل اور اسٹیٹ ٹیکسز کو تبدیل کرکے ایشیاء کی تیسری بڑی معیشت کے ٹیکس کے نظام کو یکساں کیا جاسکے۔

Advertisement

وزارت خزانہ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ برینڈڈ فوڈ مصنوعات جس میں (چاول، گندم، آٹا، دالیں اور ڈیری مصنوعات شامل ہیں) پر ٹیکس میں پانچ فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح ان برینڈڈ مصنوعات جو پچیس کلو گرام اور 25 لیٹر میں فروخت ہوتی ہیں ان پر بھی ٹیکس لگائے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں، تاجروں کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کا متعارف کردہ جی ایس ٹی نظام سابقہ ​​پیچیدہ ٹیکس نظام کے مقابلے میں بہتر ہے، تاہم کچھ عناصر نے اعتراضات اٹھائے ہیں کہ چھوٹے تاجروں پر کمپلائنس کا بوجھ پڑے گا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹیکسز کی زیادہ شرح سے گھرانوں پر مزید بوجھ پڑے گا، جو پہلے ہی توانائی اور خوارک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے دباؤ کا شکار ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }