چین نے آج ہفتے کے روز آبنائے تائیوان میں فوجی مشقیں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس اعلان سے قبل چین نے امریکا کو خبردار کیا تھا کہ اگر ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے اپنے دورہء ایشیا کے دوران تائیوان کا دورہ بھی کیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
چین کی سرکاری نیوز ایجنسی شینہوا کے مطابق چینی افواج صوبہ فوجیان کے پنگٹن جزیروں کے قریب صبح سے رات تک لائیو فائر نامی فوجی مشقیں کر رہی ہیں۔ میری ٹائم سکیورٹی نے بحری جہازوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس علاقے سے نہ گزریں تاہم یہ نہیں بتایا کہ ان فوجی مشقوں کے دوران بھاری اسلحے کا استعمال کیا جائے گا یا نہیں۔ چین تائیوان پر اپنی عملداری کا دعویٰ کرتا ہے اور اس نے ضرورت پڑنے پر بزور طاقت تائیوان کو اپنے ساتھ متحد کرنے کا اعلان بھی کیا ہوا ہے۔
گزشتہ ہفتے امریکی کانگریس میں تقریر کے دوران اسپیکر نینسی پلوسی نے کہا تھا کہ امریکا کے لیے تائیوان کی حمایت اہم ہے۔ امریکی حکومت نے اب تک پلوسی کے ممکنہ دورہء تائیوان کی نہ تو تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید لیکن اگر وہ تائیوان جاتی ہیں تو 1997ء کے بعد سے تائیوان کا دورہ کرنے والی وہ اعلیٰ ترین امریکی رہنما ہوں گی۔
Advertisement
امریکا کے تائیوان کے ساتھ رسمی سفارتی تعلقات تو نہیں البتہ قریبی غیر سرکاری تعلقات ہیں۔ امریکا چین کی سخت تنبیہ کے باوجود تائیوان کو فوجی ساز و سامان کی فروخت بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ امریکی جنگی بحری جہاز بھی باقاعدگی سے آبنائے تائیوان سے گزرتے رہتے ہیں۔ صدر جو بائیڈن یہ تک کہہ چکے ہیں کہ اگر چین نے تائیوان پر حملہ کیا تو امریکا تائیوان کی مدد کو پہنچے گا۔
چین بھی آبنائے تائیوان میں جنگی بحری جہاز بھیجتا رہتا ہے۔ حالیہ برسوں کے دوران تائیوان کی فضائی حدود میں نگرانی کرنے والے لڑاکا جہاز بھیجے جانے کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ جمعرات کے روز چینی صدر شی جن پنگ نے تائیوان کی حمایت پر امریکی ہم منصب کو فون پر متنبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ آگ سے کھیلنے والے آخرکار جل جائیں گے۔
Advertisement