روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بحریہ کے دن کے موقع پر سینٹ پیٹرز برگ میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران اعلان کیا ہے کہ روسی بحریہ کو جلد ہائپر سونک میزائل فراہم کر دیے جائیں گے تاہم صدر پیوٹن کے مطابق یہ میزائل انہی علاقوں میں نصب کیے جائیں گے جہاں روسی مفادات کی حفاظت ضروری ہے۔ واضح رہے کہ ہائپر سونک میزائل آواز سے پانچ گنا زیادہ تیز رفتار ہوتے ہیں۔
اس موقع پر صدر پیوٹن نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ ایڈمرل گورِش کوف ان طاقتور ہتھیاروں کے ساتھ اپنے جنگی فرائض سرانجام دینے والے پہلے افسر ہوں گے۔ صدر پیوٹن نے مزید کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اب روسی بحریہ تمام مخالفین کو بجلی کی رفتار سے جواب دینے کے قابل ہے تاہم انہوں نے اپنی اس تقریر میں یوکرین کا براہ راست ذکر کرنے سے اجتناب کیا۔ روس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق یہ ہائپر سونک میزائل آئندہ چند ماہ میں روسی بحریہ کو فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔
روس کے زرکون نامی جدید ترین ہائپر سونک کروز میزائل دنیا میں سب سے منفرد خیال کیے جاتے ہیں۔ ہائپر سونک ہتھیار فضا میں آواز سے سات گنا زیادہ رفتار سے سفر کر سکتا ہے۔ روس نے زرکون ہائپر سونک میزائل کا پہلا کامیاب تجربہ 2018ء میں کیا تھا۔ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے روسی زرکون ہائپر سونک کروز میزائل کو ایس ایس این تھری تھری کا نام دے رکھا ہے۔ برق رفتار زرکون میزائل چار سو کلومیٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
Advertisement
روس نے کچھ عرصہ پہلے زرکون میزائلوں کو آبدوز اور جنگی بحری جہاز سے فائر کرنے کے کامیاب تجربات کیے تھے۔ صدر پیوٹن کی کوشش ہے کہ خطے میں بحری حوالے سے روسی برتری کو برقرار رکھا جائے۔
Advertisement