مودی حکومت ہاں میں ہاں ملانے والی مسلمان قیادت تیار کررہی ہے، رپورٹ
نئی دہلی: نریندر مودی کی حکومت کا ہاں میں ہاں ملانے والی مسلمان قیادت تیار کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت بھارت میں مسلمان قیادت کا ہاں میں ہاں ملانے والا ایک نیا طبقہ تشکیل دے رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں چند روز قبل قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کی ہدایت پر کانسٹی ٹیوشن کلب میں بین المذاہب فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے اجلاس کا انعقاد مودی کے مسلم دشمن منصوبے کا حصہ ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ اس تقریب کا اہتمام آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل نے کیا تھا جس میں 45 مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق شرکا ء کا تعلق مختلف مذاہب سے تھا جو بھارت کے مختلف علاقوں سے آئے تھے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت مسلمان دانشوروں کو سیاسی رہنما کے طور پر تسلیم نہیں کرتی اور ان کو کمیونٹی کی قیادت کے لیے موزوں نہیں سمجھتی۔
Advertisement
مبصرین کے مطابق بی جے پی حکومت اس مقصد کے لیے ایک نئی مسلمان قیادت تشکیل دے رہی ہے جس کے لئے مسلمان صوفی سنتوں کے مزارات کے متولیوں کو تیارکر رہی ہے۔
Advertisement
مودی حکومت چن چن کر ان لوگوں کو مسلمانوں کے نمائندوں کے طور پر پیش کررہی ہے۔
مبصرین کا مزید کہنا تھا کہ یہ کانفرنس پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پر پابندی لگانے کی ایک کوشش ہے جو بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کی متعدد رپورٹوں کے بعد فعال ہوگئی ہے۔
Advertisement