غزہ پر اسرائیلی بمباری کا دوسرا روز، بچوں سمیت 24 فلسطینی شہید
غزہ پر اسرائیل کی بمباری دوسرے روز بھی جاری رہی جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 24 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کے شہر غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ فضائی حملے جاری ہیں جس کے نتیجے میں 24 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
حماس کے زیر انتظام علاقے میں محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ جمعہ سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 6 فلسطینی بچے شہید ہوئے ہیں جبکہ 204 افراد زخمی ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے بچوں کی ہلاکت کا ذمہ دار عسکریت پسند تنظیم اسلامک جہاد کو قرار دیا ہے، اس کا کہنا ہے کہ اسلامک جہاد کی جانب سے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ پر داغا گیا راکٹ متعدد بچوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ہے۔
Advertisement
اسرائیل نے ایک ہفتے تک اسلامک جہاد کے خلاف فضائی اور زمینی حملے جاری رکھنے کا اعلان کررکھا ہے۔
Advertisement
اسرائیل کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسلامک جہاد کی جانب ممکنہ خطرے کے پیش نظر آپریشن کیا جارہا ہے کیونکہ اسلامک جہاد اسرائیل پر حملے کرنے کی منصوبہ بندی میں ملوث ہے۔
دوسری جانب مصر کے صدر جنرل عبدالفتح السیسی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے کوشاں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ وہ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے فلسطینی اور اسرائیلی حکام سے مسلسل بات چیت کررہے ہیں۔
غزہ کے مقامی صحت حکام نے کشیدگی کے حوالے خبردار کرتے ہوئے اگلے چوبیس گھنٹے انتہائی مشکل اور اہم قرار دیے ہیں، اگلے 72 گھنٹوں میں بجلی کی کمی کی وجہ سے اہم سروسز معطل ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
غزہ میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کا کہنا ہے کہ ایندھن کی کمی کی وجہ سے واحد پاور اسٹیشن بند ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ شام عام شہریوں نے فضائی حملوں سے بچنے کے لیے محفوظ پناہ گاہوں کا رخ کیا۔ اسرائیلی حملے کے نتیجے میں خواتین اور بچے ملبے تلے پھنس کر رہ گئے ہیں۔
Advertisement
عینی شاہدین کے مطابق غزہ میں ہونے والے حملوں میں پانچ مکانات کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کی وجہ سے غزہ شہر لرز اٹھا تھا، دھوئیں اور گرد کے بادل چھاجانے کے بعد کئی مکانات ملبہ کا ڈھیر بن گئے تھے۔
Advertisement
یاد رہے کہ اسرائیل نے اسلامک جہاد کے کمانڈر خالد منصور کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے تاہم اس کی حتمی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
Advertisement