روسں اور یورپ کو ملانے والی چار روسی پائپ لائنوں میں پراسرار گیس لیکج

54

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سویڈن کو یورپی یونین میں روسی قدرتی گیس لے جانے والی ایک بڑی زیر سمندر پائپ لائن میں گیس لیکج کا انکشاف کیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈنمارک اور سویڈن نے اس ہفتے کے شروع میں نورڈ اسٹریم 1 اور 2 پائپ لائنوں میں گیس کے اخراج کی اطلاع دی تھی جو چوتھی پائپ لائن ہے۔

Sweden and Denmark say Nord Stream pipeline blasts were deliberate attacks  – POLITICO

تاہم نیٹو ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واقعات جان بوجھ کر لاپرواہی اور تخریب کاری کی غیر ذمہ دارانہ کارروائیوں کا نتیجہ ہیں۔

جبکہ روسی پائپ لائن میں لیکج  کی فضائی فوٹیج جاری کی گئی ہے

Advertisement

یورپی یونین کے سربراہ جوزپ بوریل نے اس ہفتے روس اور جرمنی میں دو گیس پائپ لائنوں میں لیک کو اتفاق کے بجائے جان بوجھ کر کیا گیا عمل قرار دیا ہے۔

بدھ کو ایک بیان میں انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپ میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے میں جان بوجھ کر کوئی خلل ڈالنا قطعی طور پر ناقابل قبول ہے، اور اس کا ایک مضبوط اور متحد جواب دیا جائے گا۔‘

Major leaks in Russian gas pipelines caused by attacks, EU nations say |  The Japan Times

واضح رہے کہ نورڈ سٹریم 1 اور 2 پائپ لائنیں روس کو یورپ سے جوڑنے والے سٹریٹیجک انفراسٹرکچر ہیں، اور دونوں میں بند ہونے کے باوجود گیس موجود تھی، جو سویڈن اور ڈنمارک کے اقتصادی زونز کے مقامات پر لیک ہوئی۔

جوزپ بوریل نے نورڈ سٹریم 1 اور 2 پائپ لائنوں سے لیک ہونے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: ’تمام دستیاب معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ لیک ایک دانستہ فعل کا نتیجہ ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ وہ کسی بھی تحقیقات کی حمایت کریں گے جس کا مقصد مکمل وضاحت حاصل کرنا ہو کہ کیا اور کیوں ہوا، اور توانائی کی حفاظت میں اپنی نرمی کو بڑھانے کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔

Advertisement

Nord Stream 2: Leak found in gas pipeline linking Russia to Europe |  British Bulletin

دوسری طرف یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل نے ٹویٹ کیا نارڈ سٹریم کی تخریب کاری کی کارروائیاں یورپی یونین کو توانائی کی فراہمی کو مزید غیر مستحکم کرنے کی کوشش معلوم ہوتی ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ذمہ داروں کو مکمل طور پر جوابدہ ٹھہرایا جائے گا اور انہیں ادائیگی کرنا ہو گی۔

سویڈن اور پولینڈ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ بحیرہ بالٹک میں پائپ لائنوں سے لیک کی سب سے زیادہ ممکنہ وجہ تخریب کاری تھی، جبکہ پولینڈ نے روس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ یوکرین میں جنگ کو بڑھاوا دینا ہو سکتا ہے۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }