دُنیائے کھیل کا افسوس ناک واقعہ، فٹ بال اسٹیڈیم میں بھگدڑ سے 174 افراد ہلاک

57

انڈونیشیا میں ایک فٹ بال میچ کے دوران شائقین گراؤنڈ میں داخل ہو گئے اور بھگدڑ مچنے سے 174 افراد ہلاک ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق ہفتے کی رات مشرقی شہر ملنگ میں پیش آنے والا سانحہ، جس میں 180 سے زائد زخمی بھی ہوئے، دنیا کے مہلک ترین کھیلوں کے اسٹیڈیم آفات میں سے ایک تھا۔

حکام نے آج میڈیا کو بتایا کہ انڈونیشیا کے ایک فٹ بال اسٹیڈیم میں کم از کم 174 افراد اس وقت ہلاک ہوگئے جب ہزاروں مشتعل شائقین نے گراؤنڈ پر حملہ کیا، پولیس نے شائقین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس استعمال کی جس سے بھگدڑ مچ گئی۔

آج صبح 9:30 بجے مرنے والوں کی تعداد 158 تھی، صبح 10:30 بجے یہ تعداد بڑھ کر 174 اموات تک پہنچ گئی۔

Advertisement

مشرقی جاوا کے ڈپٹی گورنر ایمل ڈارڈک نے ایک نیوز چینل کو بتایا کہ یہ وہ اعداد و شمار ہیں جو مشرقی جاوا کے ڈیزاسٹر مٹیگیشن ایجنسی نے جمع کیے ہیں۔

پولیس جس نے اس بدامنی کو ہنگامے قرار دیا کہا کہ انہوں نے شائقین کو اسٹینڈز پر واپس جانے پر مجبور کرنے کی کوشش کی اور دو اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد آنسو گیس چلائی۔

پولیس کے مطابق، بہت سے متاثرین کو روند دیا گیا یا گلا دبا کر ہلاک کر دیا گیا۔

زندہ بچ جانے والوں نے بھرے ہجوم میں خوف زدہ تماشائیوں کے بارے میں بتایا جب ان پر آنسو گیس کی بارش ہوئی۔

43 سالہ تماشائی ڈونی جس نے اپنا آخری نام بتانے سے انکار کیا نے ایک خبر رساں ادارے کو بتایا کہ افسروں نے آنسو گیس چلائی جس کے بعد لوگ باہر نکلنے کے لیے بھاگ رہے تھے، ایک دوسرے کو دھکیل رہے تھے اور اس کی وجہ سے بہت سے لوگ مارے گئے۔

Advertisement

ڈونی نے انکشاف کیا کہ گراؤنڈ پر کچھ نہیں ہو رہا تھا کوئی ہنگامہ آرائی نہیں ہوئی اور مجھے نہیں معلوم کہ معاملہ کیا تھا، لیکن پولیس نے بچوں اور عورتوں کے بارے میں سوچے بغیر اچانک آنسو گیس فائر کی جس نے مجھ سمیت لوگوں کو چونکا دیا، کیا۔

انڈونیشیا کے صدر جوکو وڈوڈو نے سانحہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور تمام فٹ بال میچوں میں حفاظتی جائزہ لینے کا حکم دیا ہے۔

صدر جوکو وڈوڈو نے ملک کی فٹ بال ایسوسی ایشن کو ہدایت کی کہ سیکیورٹی میں بہتری مکمل ہونے تک تمام میچز کو معطل کر دیا جائے۔

وڈوڈو نے کہا کہ مجھے اس سانحہ پر گہرا افسوس ہے اور مجھے امید ہے کہ فٹ بال کا یہ سانحہ ہمارے ملک میں آخری ہو گا۔

ہسپتال کے ایک ڈائریکٹر نے مقامی ٹی وی کو بتایا کہ متاثرین میں سے ایک کی عمر پانچ سال تھی۔

Advertisement

بھگدڑ کے دوران سٹیڈیم کے اندر سے لی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس بھاری مقدار میں آنسو گیس کے گولے چلا رہی ہے اور لوگ حفاظتی جنگلے پر چڑھ  دوڑ رہے ہیں۔

لوگ افراتفری کے ذریعے زخمی تماشائیوں کو لے جا رہے تھے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو فوٹیج میں لوگوں کو پولیس پر فحاشی کا نعرہ لگاتے ہوئے دکھایا گیا جنہوں نے ہنگامہ آرائی کی ڈھالیں تھام رکھی تھیں اور لاٹھیاں چلا رہے تھے۔

مشتعل ہجوم نے آج صبح پولیس کے ایک ٹرک سمیت مختلف گاڑیوں کو آگ لگا دی، پولیس نے بتایا کہ مجموعی طور پر 13 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

اسٹیڈیم میں 42,000 تماشائی موجود تھے اور حکام کا کہنا ہے کہ یہ سیل آؤٹ تھا۔ پولیس نے بتایا کہ 3000 لوگوں نے پچ پر دھاوا بولا تھا۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }