جاپان میں بچوں کے رونے کا دلچسپ سُومو مقابلہ دوبارہ شروع

69

عالمی وبائی مرض کورونا کے باعث معطل بچوں کے رونے کا دلچسپ سُومو مقابلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بچوں کے رونے کا سُومو مقابلہ کورونا کی وباء کے باعث دو سال سے زیادہ کے وقفے کے بعد وسطی جاپان کی ایک عبادت گاہ میں دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔

جاپان کے شہر فُکُوئی کی گوکوکُو عبادتگاہ میں یہ سالانہ تقریب، بچوں کی صحت مند نشوونما کے لیے دعا کرنے کی غرض سے منائی جاتی ہے۔

اس سال کے مقابلے میں 6 ماہ سے 2 سال کی عمر کے تقریباً 170 شیرخوار اور چھوٹے بچے شامل ہوئے۔

وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات کے تحت سُومو رِنگ پر ایک شیلڈ لگائی گئی تھی۔

Advertisement

دو سُومو پہلوان ایک ایک کر کے شرکاء کو رنگ میں لے گئے۔ جب پہلوانوں نے ان کی آنکھوں میں دیکھا یا ریفری نے انہیں دھیمی آواز میں رونے پر زور دیا تو بہت سے بچے فوراً رونے لگے۔

کچھ شریک بچوں نے رِنگ میں داخل ہوتے ہی سر جھکا کر رونا شروع کر دیا، جب کہ کچھ اسے چھوڑنے تک نہیں روئے۔

بلند آواز میں رونے والےایک بچے کے والد نے کہا کہ ان کے خیال میں ان کا بچہ بڑا ہوکر مضبوط ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ بچہ مختلف لوگوں کے ساتھ تعلقات اُستوار کرے اور صحت مندانہ طور پر پرورش پائے۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }