بھارتی سپریم کورٹ کا حجاب پر پابندی سے متعلق منقسم فیصلہ

65

بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی سے متعلق منقسم فیصلہ سامنے آیا ہے۔ 

بھارتی سپریم کورٹ میں جسٹس ہیمنت گپتا اور جسٹس سدھا نشو دھولیہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے حکومتی فیصلے کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔

رپورٹ کے مطابق فریقین کے دلائل سننے کے بعد بینچ کے ایک جج نے پابندی کو برقرار رکھتے ہوئے مسلم طالبات کی درخواستیں خارج کردیں تاہم دوسرے جج نے ان درخواستوں کو سماعت کے لیے منظور کردیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ دو رکنی بینچ اسکول میں حجاب پر پابندی کے معاملے پر منقسم ہے اور عدالتی بینچ نے معاملے کو بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یو یو للت کے سپرد کر دیا، جو اس معاملے کی مزید سماعت کے لئے نیا بینچ تشکیل دیں گے۔

خیال رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک رواں سال فروری میں اسکول میں حجاب پر پابندی عائد کرنے والی پہلی ریاست بنی تھی اور اس فیصلے نے مسلمان طالبات اور ان کے والدین کو مشتعل کردیا تھا اور انہوں نے فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا۔

Advertisement

بھارتی میڈیا کے مطابق دوران سماعت جسٹس ہیمنٹ گپتا نے ریمارکس دیے کہ وہ حجاب سے متعلق کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کو چینلج کرنے والی درخواستوں کو مسترد کرنا چاہتے تھے تاہم ان کے ساتھی جج جسٹس سدھا نشو دھولیہ نے ان درخواستوں کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے کہا کہ حجاب پر زبردستی نہیں کی جاسکتی، یہ سب کی اپنی مرضی ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ میں اختلاف کے باعث معاملہ چیف جسٹس کو بھیج دیا گیا ہے اور حتمی فیصلہ آنے تک طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی برقرار رہے گی۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }