بھارت میں بڑی تباہی کا خدشہ؛ ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجادی

78

بھارت کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے میں ممکنہ طور پر آنے والا زلزلہ بھارت میں تباہی پھیلا سکتا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سائنسدانوں نے اپنا یہ بیان اس وقت دیا جب آج صبح مغربی نیپال کے دور افتادہ پہاڑی علاقے میں 6.6 شدت کے زلزلے کے جھٹکے آنے کے بعد اتراکھنڈ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اتراکھنڈ میں زلزلے سے چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

بھارتی سائنس دانوں نے کہا کہ ہمالیہ کے علاقے میں ایک بڑے زلزلے کا قوی امکان ہے اور جان و مال کے نقصان کو کم سے کم کرنے کے لیے بہتر تیاری کی ضرورت پر زور دیا جائے۔

Strong likelihood of big earthquake in Himalayan region, need to prepare  better: Scientists | India News - Times of India

Advertisement

واڈیا انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین جیولوجی کے سینئر جیو فزیکسٹ اجے پال نے کہا کہ ہمالیہ ہندوستانی اور یوریشین پلیٹوں کے درمیان ٹکرانے کے نتیجے میں وجود میں آیا ہے۔

پال نے کہا کہ ہندوستانی پلیٹ پر یوریشین پلیٹ کے مسلسل دباؤ کی وجہ سے، اس کے نیچے جمع ہونے والی تناؤ والی توانائی زلزلوں کی صورت میں وقتاً فوقتاً اپنے آپ کو چھوڑتی رہتی ہے۔

پال نے کہا کہ ہمالیہ کے نیچے تناؤ والی توانائی کے جمع ہونے کی وجہ سے زلزلوں کا آنا ایک عام اور مسلسل عمل ہے انہوں نے کہا کہ ہمالیہ کا پورا خطہ زلزلے کے لیے انتہائی خطرے سے دوچار ہے اور ایک بڑے زلزلے کا قوی امکان ہمیشہ رہتا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مستقبل میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر سات یا اس سے زیادہ ہوسکتی ہے۔

تاہم پال نے کہا کہ تناؤ والی توانائی کے اخراج یا زلزلے کی پیشین گوئی نہیں کی جا سکتی اور کوئی نہیں جانتا کہ یہ کب ہو گا، انہوں نے کہا کہ یہ اگلے لمحے، اگلے مہینے یا 100 سال بعد ہو سکتا ہے.

واضح رہے کہ گزشتہ 150 سالوں میں ہمالیائی خطے میں چار بڑے زلزلے ریکارڈ کیے گئے، جن میں 1897 میں شیلانگ، 1905 میں کانگڑا، 1934 میں بہار اور نیپال اور 1950 میں آسام میں آنے والے زلزلے شامل ہیں۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }