فیفا کی دھمکی کے بعد سات یورپی ٹیموں نے ورلڈ کپ کے دوران بازؤں پر ہم جنس پرستوں کے حق میں پٹی باندھنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈ کپ میں شامل سات یورپی ٹیموں نے جن میں سابق چیمپئن جرمنی اور انگلینڈ شامل ہیں نے فیفا کی جانب سے تادیبی کارروائی کے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے، قطر میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ میں ہم جنس پرستوں کے حقوق کی حمایت میں بازو پر پٹی باندھنے کا منصوبہ ترک کر دیا ہے۔
یورپ کے سات ممالک کی فٹ بال ٹیموں کے کپتانوں نے ہم جنس پرستوں کے حقوق کی حمایت کے لیے قوس و قزح کے رنگ سے مزین ایک پٹی بازو پر باندھ کر میچ کھیلنے کا ارادہ تھا۔
یورپ کی ان تمام ٹیموں نے آج ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ فیفا نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر ہمارے کپتان کھیل کے میدان میں بازو پر پٹی باندھتے ہیں تو وہ کھیلوں کی پابندیاں عائد کرے گا۔
بیلجیئم، ڈنمارک، نیدرلینڈز، سوئٹزرلینڈ اور ویلز وہ دوسری ٹیمیں ہیں جن کے قائدین بازو بند باندھنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔
Advertisement
فیفا کے قوانین کے تحت فٹ بال کی گورننگ باڈی کی طرف سے اجازت نہ دینے والی کٹ پہننے والے کھلاڑیوں کو پیلا کارڈ دکھایا جا سکتا ہے۔ اگر ان کھلاڑیوں کو دوسرا پیلا کارڈ ملتا ہے، تو انہیں باہر بھیج دیا جائے گا، جس سے ان کی ٹیم کے جیتنے کے امکانات کمزور ہو جائیں گے۔
ہم جنس پرستوں کے حقوق کا علمبردار نعرہ ’ایک محبت‘ آرم بینڈ کو فٹ بال اور معاشرے میں شمولیت اور تنوع کو فروغ دینے کے لیے ہالینڈ میں شروع ہونے والی مہم کے حصے کے طور پر ڈیزائن کیا گیا تھا۔
اس کی علامت دل کی شکل کا کثیر رنگ کا لوگو ہے لیکن یورپی ٹیموں کی جانب سے ورلڈ کپ کے دوران اسے پہننے کے فیصلے کو میزبان ملک قطر میں قوانین کے خلاف احتجاج کے طور پر دیکھا گیا، جہاں ہم جنس پرستی غیر قانونی ہے۔
فیڈریشنز نے بیان میں کہا کہ قومی فیڈریشن کے طور پر ہم اپنے کھلاڑیوں کو ایسی پوزیشن میں نہیں رکھ سکتے جہاں انہیں بکنگ سمیت کھیلوں کی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے، اس لیے ہم نے کپتانوں سے کہا ہے کہ وہ فیفا ورلڈ کپ گیمز میں بازو پر باندھنے کی کوشش نہ کریں.
واضح رہے کہ فیفا کی یہ کاروائی انگلینڈ کے ہیری کین، نیدرلینڈز کے ورجل وین ڈجک اور ویلز کے گیرتھ بیل کا آج ہونے والے اپنے میچز میں بازو پر پٹی باندھنے سے چند گھنٹے قبل ہوئی۔
Advertisement