ابوظبی میں دنیاکے سب سے بڑے شمسی توانائی منصوبے کا ٹھیکہ دیدیا گیا

287

امارات واٹر اینڈ الیکٹرسٹی کمپنی، نے ابوظبی میں دنیا کے سب سے بڑے شمسی توانائی منصوبے کی تعمیر کا ٹھیکہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ منصوبہ ابوظبی نیشنل انرجی کمپنی،طاقہ اور مصدر کی سربراہی میں ایک کنسورشیم کو دیا گیا ہے جس میں فرانسیسی الیکٹرک یوٹیلیٹی کمپنی، ای ڈی ایف اور جنکو پاور شامل ہیں۔ منصوبے کے تحت ابوظبی شہر سے تقریبا 35 کلو میٹر کے فاصلے پر 2 کیگا واٹ الظفرہ سولر فوٹوولٹک، پی وی آئی پی پی تیار کیا جائے گا۔  امارات واٹر اینڈ الیکٹرسٹی کمپنی کی طرف سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اس منصوبے کیلئے بجلی کی خریداری کا معاہدہ، پی پی اے اور شیئر ہولڈرز کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔ خریداری کے طول عمل کے نتیجے میں شمسی پی وی توانائی کے لئے انتہائی مسابقتی نرخوں کی بنیاد بجلی کی سطحی لاگت 4.97 فائلس/ کلو واٹ (1.35 ڈالرسینٹ/ کلو واٹ) رکھی گئی ہے۔ توقع ہے کہ مکمل آپریشنل ہونے کے بعد پلانٹ سے ابوظبی میں CO2 کا اخراج ہر سال 2.4 ملین میٹرک ٹن سے بھی کم ہوجائے گا جو تقریبا 470,000 کاروں کو سڑک سے ہٹانے کے مترادف ہے۔ امارات واٹر اینڈ الیکٹرسٹی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عثمان العلی نے کہا کہ انھیں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے اور شمسی توانائی کے لئے ریکارڈ کم ٹیرف کے ساتھ پی پی اے پر دستخط کرنے پر خوشی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم طویل مدت توانائی کی فراہمی کو محفوظ بنانے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ موجودہ اور مستقبل کی توانائی کی ضروریات پورا کرنے میں شمسی توانائی کے کردار کو مزید تقویت دیں گے ۔ انھوں نے کہا کہ الظفرہ سولر پی وی پروجیکٹ ہماری موجودہ بجلی کی فراہمی کے  اسٹریٹجک منصوبے کو مزید فروغ دینے میں میں اہم کردار ادا کرے گا ۔ طاقہ کے گروپ سی ای او اور منیجنگ ڈائریکٹر جاسم حسین تہبت نے کہا کہ الظفرہ سولر پی وی پلانٹ ہماری قوم اور عالمی توانائی کے شعبے کے لئے ایک بینچ مارک منصوبہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ منصوبے کے کم ٹیرف اور بہترین ٹیکنالوجی کے استعمال سے قابل تجدید توانائی منصوبوں کی متحدہ عرب امارات کی توانائی کی حکمت عملی 2050 کو مزید تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پلانٹ ابوظبی کی شمسی توانائی کی صلاحیت کو تقریبا 3.2 گیگا واٹ تک بڑھا دے گا۔ توقع ہے کہ الظفرہ سولر پی وی منصوبے سے متحدہ عرب امارات میں 160,000 کے قریب گھروں کو بجلی کی فراہمی ہوگی۔ یہ کے موجودہ 1.2 گیگاواٹ نور ابوظبی شمسی پلانٹ سے بھی بڑا ہوگا جو اس وقت دنیا کا سب سے بڑا آپریشنل سنگل پروجیکٹ شمسی PV پلانٹ ہے۔ مصدر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد جمیل الرماہی نے کہا الظفرہ پروجیکٹ کے ایوارڈ کے ذریعے متحدہ عرب امارات ایک بار پھر عالمی سطح پر صاف توانائی کے ذرائع پر منتقلی کی رہنمائی کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس پلانٹ میں شمسی توانائی کی جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ ای ڈی ایف گروپ کے سینئر ایگزیکٹو نائب صدر اور قابل تجدید توانائیوں اور ای ڈی ایف قابل تجدید ذرائع کے چیف ایگزیکٹو آفیسر برونو بنسن نے کہا کہ ای ڈی ایف کے متحدہ عرب امارات کے ساتھ مضبوط اور قریبی تعلقات ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کمپنی متحدہ عرب امارات کو جدید ٹیکنالوجی مہیا کرکے اس کے قابل تجدید توانائی کی پالیسیوں کی حمایت کررہی ہے۔ جِنکو پاور انٹرنیشنل بزنس کے صدر چارلس بائی نے کہا کہ جِنکو کو دنیا کے سب سے بڑے واحد شمسی منصوبے نور ابوظبی کی تعمیر میں اپنی کامیاب شراکت داری کے بعد ایک بار پھر دنیا میں نئے PV جنریشن پلانٹ کی تیاری میں شراکت دار ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی توانائی کی صنعت عالمی سطح کے معیارات کے لئے پہچانی جاتی ہے اور یہ شفافیت کے ساتھ کام کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہاں سرمایہ کاروں کے لئے ایک پرکشش ماحول ہے اور انکی کمپنی متحدہ عرب امارات میں قابل تجدید توانائی منصوبوں میں سرمایہ کاری جاری رکھے گی ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }