متحدہ عرب امارات میں پہلا بون میرو ٹرانسپلانٹ کامیابی سے انجام دیدیا گیا

بون میرو ٹرانسپلانٹ کو سٹم سیل بیسڈ ذریعہ والا بہترین طریقہ علاج تسلیم کیا جاتا ہے

211

متحدہ عرب امارات میں طبی شعبے کی ایک بڑی پیشرفت کے نتیجے میں پہلا بون میرو ٹرانسپلانٹ کامیابی سے کیا گیا اور اس کے ساتھ ہی ابوظہبی کے سٹم سیلز سنٹر ، اے ڈی ایس سی سی نے آج ابوظہبی بون میرو ٹرانسپلانٹ پروگرام ، اے ڈی بی ایم ٹی کا آغاز کردیا – ہیموٹولوجیکل اور اونکولوجیکل بیماری کا شکار مریضوں کیلئے بون میرو ٹرانسپلانٹ کے طریقہ علاج سے ایک ایس مریض کا کامیاب علاج ممکن ہوا جو کہ خون کے سرطان کی ایک قسم ملٹی پل مائیلوما کا شکار تھا ۔ متحدہ عرب امارات میں اموات کی تیسری بڑی وجہ کینسر ہے اور اماراتی شہری و مقیم افراد عموما سیل تھراپی یا ری جنریٹو میڈیسن سے علاج کرانے کیلئے بیرون ملک کا رخ کرتے ہیں – بون میرو ٹرانسپلانٹ کا یہ کامیاب علاج اے ڈی ایس سی سی اور شیخ  خلیفہ میڈیکل سٹی کے اشتراک سے ممکن ہوا جس کے نتیجے میں کینسر کے مریضوں کیلئے متحدہ عرب امارات میں کلیدی پیشرفت ممکن ہوئی ، اس کے بعد اب کینسر کے مریض اپنے گھر کے قریب اور اپنے اہلخانہ کے ساتھ رہتے ہوئے یہ علاج کرانے کے قابل ہوپائیں گے – بون میرو ٹرانسپلانٹ کو سٹم سیل بیسڈ ذریعہ والا بہترین طریقہ علاج تسلیم کیا جاتا ہے جو خصوصا خون کے کینسر والے مریضوں کیلئے بہت اہمیت کا حامل ہے ۔ اے ڈی ایس سی سی نے اس انوکھے طریقہ علاج میں انتہائی مہارت کا استعمال کیا جس کے دوران سٹم سیلز کو ہارویسٹ کرکے دوبارہ مریض کے خون میں شامل کیا گیا اور ان سٹم سیلز نے وہاں تباہ شدہ سیلز کو دوبارہ بحال کیا جس کے نتیجے میں دو ہفتوں کے اندر مریض میں غیر کینسر والے صحت مند بلڈ سیلز بننا شروع ہوگئے – اے ڈی ایس سی سی کے جنرل مینجر اور بی ایم ٹی کے پروگرام ڈائریکٹر ڈاکٹر یندرے وینتورا کا کہنا ہے کہ جس مریض کا یہ علاج کیا گیا وہ بنیادی طور پر قوت مدافعت کھوچکا تھا اور اسے علاج کے عرصہ میں انتہائی شفاف اور محفوظ ترین ماحول میں رکھا جانا ضروری تھا ، ایسے حالات میں جب کورونا وائرس کی عالمی وباء میں دنیا ابھی گزر رہی تو ایسے میں کینسر کے اس علاج کیلئے اضافی احتیاطی اقدامات کیئے گئے – رواں ماہ کے اوائل میں اے ڈی ایس سی سی نے کووڈ 19 کے مریضوں کے علاج میں بھی بڑی پیشرفت کرنے کا اعلان کیا تھا جوکہ یو اے ای سیل 19 کے نام سے برانڈ کیا گیا اور بون میرو ٹرانسپلانٹ کو کامیابی سے انجام دے کر اس ادارے کی طرف سے اعلی ترین طبی معیاری خدمات کا ثبوت دیا گیا ہے ، اس کے مقاصد میں متحدہ عرب امارات میں ایسے تمام مریضوں کو یہ علاج میسر کرنا شامل ہے – بی ایم ٹی کی ای ڈی ڈاکٹر فاطمہ الکعبی کا کہنا ہے کہ انسانی زندگی بچانے والے اس اہم طریقہ علاج کی صلاحیت کا حصول قابل فخر و اطیمنان ہے اور اس پیشرفت میں ان کا ادارہ ایس کے ایم سی کے تعاون اور حمایت کا شکرگزار بھی ہے – اے ڈی سی سی کے قیام کے بنیاد مقاصد میں جدید ترین طبی خدمات کی بڑھتی مانگ کو پورا کرانا اور ملک میں جدید ترین تخلیقی طریقہ علاج کو فروغ دینا تھا ۔ اس ادارے کو یقین ہے کہ وہ اس جدید ترین طریقہ علاج کے تمام پہلو اور مراحل کا بخوبی انجام دے گا اورایسے مریضوں کو مستقبل میں بھی مکمل معاونت میسر آتی رہے گی

(ابوظہبی وام)

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }