وزیر معیشت کا امارات ، اسرائیل امن معاہدہ کے اقتصادی و سرمایہ کاری مواقع پر اظہار خیال
امریکی سرمایہ کار اور کمپنیاں بہت اہم کردار ادا کرسکتی ہیں
ابوظہبی:(اردوویکلی):: متحدہ عرب امارات کے وزیر معیشت عبداللہ بن طوق المری نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ پر دستخط دونوں ممالک میں اقتصادی تعاون کے نئے مواقع اور راہیں کھولے گا جوکہ دوطرفہ مفاد کے مطابق ہونگے اور علاقائی سطح پر پائیدار ترقی کی بنیادوں کو وسعت دیں گے – وزیر معیشت نے اس معاہدہ کے اقتصادی فوائد کے معاشی پہلوؤں کو اجاگر کیا جوکہ دونوں ممالک میں تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کیلئے ہیں جبکہ مجموعی طور پر اس کے فوائد علاقائی سطح پر بھی ہونگے ۔ انہوں نے کاروباری کیلئے پیدا ہونے والے نئے مواقع اور آئیندہ مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان بہت اہم شعبوں میں تعاون پر بھی روشنی ڈالی – انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کے اہم شعبوں میں تعاون اور مستقبل کے معاشی ترقیاتی ایجنڈاز کیلئے نمایاں مواقع موجود ہیں ، ان میں توانائی ، ادویات ، لائف سائنسز ، فوڈ سکیورٹی ، مالیاتی کدمات ، سیاحت اور سفر کے ساتھ خلائی تحقیق ، دفاع ، سلامتی ، تحقیق و ترقی کے شعبے شامل ہیں – المری نے ان خیالات کا اظہار امریکن چیمبر آف کامرس کی جانب سے امریکی اماراتی بزنس کونسل اور امریکہ اسرائیل بزنس اقدام کے مشترکا ویب نار میں کیا ، اس ویب نار کے انعقاد میں واشنگٹن میں متحدہ عرب امارات کے تجارتی و کاروباری آفس کا تعاون بھی شامل تھا – اس ویب نار میں شریک وزیر معیشت ، متحدہ عرب امارات کے اس وفد کا حصہ ہیں جو کہ اس امن معاہدہ پر دستخط کیلئے امریکہ کے دورے پر آیا ، اس معاہدے کے مطابق متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر آنے ہیں اور جس کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات ، تیسرا عرب ملک اور پہلا خلیجی ملک بنا ہے جس کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ہیں – اس ویب نار میں بزنس کونسل اور چیمبر کے 500 سے زائد ارکان جن میں امریکہ متحدہ عرب امارات بزنس کونسل ، امریکہ اسرائیل بزنس اقدام کے ارکان نمایاں تھے اور متعدد کثیرالقومی کمپنیوں کے ڈائریکٹرز بھی اس میں شامل تھے ۔ سیمینار سے خطاب میں المری کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل دونوں ممالک کی کاروباری برادری میں شراکت داری کے منصوبوں کو فروغ دینے کیلئے تعاون کی نئی راہیں تلاش کریں گے – ان کا کہنا تھا کہ یہ امن معاہدہ نئے کاروباری اور سرمایہ کاری مواقع کی راہیں کھولے گا ، نئے کیش فلو کے مواقع پیدا ہونگے اور موثر کاروباری سرگرمیاں فروغ پائیں گی جس کو دونوں ممالک کو براہ راست اور فوری فائدہ ہوگا ، دونوں ممالک کا نجی شعبہ اور علاقائی معیشت یقینا اس امن معاہدہ سے مستفید ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی کاروبار نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیکل میں اقتصادی اور کاروباری تعلقات کے قیام میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اس تناظر میں وہ امریکی سرمایہ کار اور کمپنیاں بہت اہم کردار ادا کرسکتی ہیں جن کے دفاتر متحدہ عرب امارات اور اسرائیل میں واقع ہیں – انہوں نے مزید برآں آنے والے مرحلے کیلئے متحدہ عرب امارات حکومت کے مقاصد اور منصوبوں کو بھی بیان کیا جس میں قومی معیست اور فروغ پائیداری کیلئے 33 اقدامات کا پیکج شامل ہے ۔ وزیر معیشت کا کہنا تھا کہ اس بارے میں متحدہ عرب امارات کی کاوشیں اور اقدامات ، کووڈ 19 کی وجہ سے پیدا معاشی چیلنجز سے نمٹنے ، پیداوار کی ترقی ، کلیدی شعبوں کی کاروباری سرگرمیوں کو بڑھانے ، قومی معشیت کے استحکام اور طویل مدتی اقتصادی ترقیاتی ماڈل کیلئے ہیں