
مشہور زمانہ فلم خدا گواہ کے پروڈیوسر نے کہا ہے کہ امیتابھ بچن اور سری دیوی کی والدہ نے ان کے بچوں کو فلم کی شوٹنگ کےلیے افغانستان لے جانے پر خبردار کیا تھا۔
سپر اسٹار اداکار امیتابھ بچن نے اپنے فلمی کیریئر کے دوران کئی مرتبہ نامساعد حالات کا سامنا کیا ہے جن میں سے ایک مرتبہ تو وہ فلم ’قلی‘ کے سیٹ پر زخمی بھی ہوگئے تھے۔
ایسا ہی کچھ ان کی 1992 میں ریلیز ہونے والی بلاک بسٹر فلم خدا گواہ کے افغانستان میں فلم کے مناظر کی عکسبندی کے دوران پیش آئے۔
مذکورہ فلم کے مرکزی کردار میں امیتابھ بچن کے علاوہ سری دیوی بھی تھیں جنہوں نے فلم میں دو کردار نبھائے۔
حال ہی میں فلم کے پروڈیوسر منوج دیسائی نے افغانستان میں شوٹنگ پر جانے سے قبل امیتابھ بچن کی والدہ تیجی بچن اور سری دیوی کی والدہ راجیشوری ینگر کے تاثرات بتائے۔
میڈیا سے بات چیت میں منوج دیسائی کا کہنا تھا کہ امیتابھ بچن اور سری دیوی نے افغانستان جاکر فلم کے مناظر کی عکسبندی کرکے بہت بڑا خطرہ مول لیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اگر امیتابھ بچن یا سری دیوی کو ایک گولی بھی لگ جاتی تو سب کچھ ختم ہوجاتا۔ یہ ایک جنگ زدہ ملک تھا۔
منوج دیسائی نے ماضی کا قصہ دہراتے ہوئے بتایا کہ جب میں تیجی بچن سے ملا تو انہوں نے کہا کہ "اگر منا کو کچھ ہوا اور جیا نے سفید ساڑھی پہنی تو تم وہاں خودکشی کرلینا، تیری بیوی بھی سفید ساڑھی ہی پہنے گی۔”
علاوہ ازیں منوج دیسائی نے سری دیوی کی والدہ کی جانب سے موصول دھمکی کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ سری دیوی کی والدہ راجیشوری ینگر نے شوٹنگ پر جانے سے قبل کہا تھا کہ "اگر میری بیٹی کو کچھ ہوگیا تو تم بھی واپس نہیں آنا، کیونکہ اگر تم واپس آئے تو میں تمہیں قتل کردوں گی۔”