ویت نام میں 20 کروڑ ڈالرکی خطیرلاگت سے تعمیر ہونے والا اپنی نوعیت کامنفردہوٹل ۔
اس ہوٹل میں ٹوائلٹ سیٹ پربھی 24قیراط سونے کاپانی چڑھا ہواہے جوآنکھوں کوحیران کردیتاہے۔
ویت نام کے ’ڈولس ہنوئی گولڈن لیک ہوٹل‘Dolce Hanoi Golden Lake Hotel کے مہمانوں کو کافی بھی سونے کے کپ میں پیش کی جاتی ہے، یہی نہیں اس ہوٹل کے واش رومز میں باتھ ٹپ اور کموڈزبھی گولڈپلیٹڈ ہیں۔
ویتنام(اردوویکلی)::ویتنام کے شہر ہنوئی میں تعمیر ہونے والے فائیو اسٹار ہوٹل ڈولس ہنوئی گولڈن لیک (گولڈ پلیٹڈ ہوٹل) کا افتتاح جولائی کے پہلے ہفتہ میں کیاگیا تھا ہوٹل کےویت نامی مالکان کا اصرار ہے کہ کورونا وبا کے باعث عالمی سطح پر سفر پر پابندیوں کے باوجود لوگ اس کی شان وشوکت سے متاثر ہو کر یہاں کھنچے چلے آرہے ہیں 20 کروڑ ڈالرز کی لاگت سے تعمیر ہونے والے اس ہوٹل کی لابی سے لے کر ٹوائلٹ سیٹ تک 24 قیراط سونے کا پانی چڑھا ہوا ہے۔ہوٹل میں ایک رات قیام کا کرایہ 250 ڈالر ہے تاہم دولت مند افراد اس پر تعیش ہوٹل کے سونے سے بنے انفینٹی سوئمنگ پول سمیت تمام شان و شوکت سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ چئیرمین ہووا بِن گروپ مسٹر گیوئن ہو ڈونگ نے معتبرخبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہوٹل کی خواہش ہے کہ عام لوگ اتنے امیر ہو جائیں کہ وہ یہاں آسانی سے چیک ان کر سکیں لیکن اگر ایسا ممکن نہ بھی ہو تب بھی وہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے بھی یہ سب کچھ دیکھ سکتے ہیں۔
ہوٹل مالکان کے مطابق 25 منزلہ ہوٹل میں مہمانوں کوپیش کیئے جانے والے کھانوں میں بھی ’پراسرار‘ سونا شامل ہو گا۔ ہوٹل میں قیام کرنے والے جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے مہمان فلپ پارک نے اے ایف پی کو بتایا کہ جب میں یہاں پہنچا تو مجھے محسوس ہوا جیسے میں کوئی بادشاہ ہوں(مصر کے بادشاہ فرعون کی طرح)۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس پرتعیش ماحول سے بہت لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ ایک اورمہمان کا کہنا تھا یہاں آ کر مجھے ایسے محسوس ہوا جیسے میرا مرتبہ کئی گنا بلند ہو گیا ہو۔ ہوٹل مالک ڈونگ کا کہنا تھا کہ ہوٹل کی تعمیر میں مقامی طور پر سونے کا پانی چڑھانے سے اخراجات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے،تمام سامان اور فرنیچر پر سونے کا پانی ہمارے گروپ کی اپنی فیکٹری میں ہی چڑھایا گیاہے جس سے لاگت میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔کورونا وبا کے حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ کوویڈ 19نےعالمی سیاحت کو متاثر کیا ہے ’یقینی طور پر ہم اگلے سال ہی پیسہ کماسکیں گے۔