خلیفہ انٹرنیشنل ایوارڈ برائے کھجور و زرعی جدت 17ویں ایڈیشن کے فاتحین کا اعلان

631

خلیفہ انٹرنیشنل ایوارڈ برائے کھجور و زرعی جدت کے 17ویں ایڈیشن 2025کے فاتحین کا اعلان

Khalifa International Award for Date Palm and Agricultural Innovation Announces 2025 Winners Of 17th Edition.

یہ ایوارڈ کھجور کی کاشت اور زرعی اختراع کو آگے بڑھانے کے لیے بین الاقوامی تعاون کے لیے ایک پل ہے۔(شیخ نہیان بن مبارک)

پاکستانی سائنسدان ڈاکٹرغلام سرورمرخند کوبھی بااثرشخصیات کی کیٹیگری میں ایوارڈ دیاجائیگا۔

ایوارڈز جیتنے والےفاتحین کو2ملین ڈالر کی خطیررقم بھی دی جائیگی ۔

مقابلے میں 28 ممالک کے 187 محققین نے درخواستیں جمع کرائیں۔

ابوظہبی (اردوویکلی)::خلیفہ انٹرنیشنل ایوارڈ برائے کھجور اور زرعی اختراع کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبدالوہاب زید،نے ہفتہ رواں میں ابوظہبی کے معروف ہوٹل ایمیریٹس پیلس میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کھجور کی کاشت اور زرعی اختراع کے میدان میں نمایاں خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے 17ویں ایڈیشن 2025کے فاتحین کا اعلان کیا۔خلیفہ انٹرنیشنل ایوارڈ برائے کھجورو زرعی جدت، جو ارتھ زید فلانتھروپیز سے وابستہ ہے،17ویں ایڈیشن 2025 کے ایوارڈز ونر کے اعلان کی اس تقریب میں ایوارڈ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے ممبرجناب ڈاکٹر ہلال حمید سعید الکعبی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ارتھ زید فلانتھروپ محترمہ امل البرایکی،مختلف سفارت کاروں،پریس قونصلرپاکستان صالح محؐمد اورڈیٹ پام انڈسٹری سے وابستہ نمایاں شخصیات اور مقامی وغیرمقامی میڈیانمائیندگان کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔
اس موقع کی مناسبت سے وزیربرائے رواداری اور بقائے باہمی ، کھجور اور زرعی اختراع کے لیے خلیفہ انٹرنیشنل ایوارڈ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین عزت مآب شیخ نہیان بن مبارک النہیان،نے اپنے پیغام میں،
عزت مآب شیخ منصور بن زاید النہیان، متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، نائب وزیر اعظم اور صدارتی عدالت کے چیئرمین کی فراخدلانہسرپرستی اور مسلسل حمایت کے لیے اپنی تعریف کا اظہار کیا۔ نیزانہوں نے صدارتی عدالت برائے ترقی اور فالن ہیروز کے امور کے نائب چیئرمین،انٹرنیشنل ہیومینیٹرین اینڈ فلانتھروپک کونسل کے چیئرمین اور ارتھ زید فلانتھروپیز کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین عزت ماب شیخ ذیاب بن محمد بن زاید النہیان کی قریبی پیروی کا بھی اعتراف کیا۔
یہ تعاون، دنیا بھر میں کھجور کی پیداوار کی صنعت کو فروغ دینے اور بڑھانے کے لیے، زرعی اختراعات اور پائیدار ترقی میں متحدہ عرب امارات کی قیادت کو مزید تقویت دیتا ہے
عزت ماب شیخ نہیان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 2007 میں اپنے آغاز کے بعد سے، یہ ایوارڈ بہترین کارکردگی کا ایک پلیٹ فارم اور بین الاقوامی تعاون کے لیے ایک پل کی حیثیت رکھتا ہے، مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان کے وژن سے متاثر ہو کر اور مرحوم شیخ خلیفہ کے ذریعے آگے بڑھا۔ کھجور کا درخت سخاوت، زندگی اور استحکام کی میراث کی علامت ہے۔
انہوں نے متحدہ عرب امارات کے صدرعزت ماب  شیخ محمد بن زاید النہیان کی ہدایات پر کہ وہ زرعی اختراع کی حمایت کریں، آب و ہوا کے چیلنجوں سے نمٹنے، سائنسی تحقیق کو بڑھانے اور پائیدار مستقبل کی تعمیر کرنے والے علمبرداروں کو اعزاز سے نوازنے کےمتحدہ عرب امارات کے عزم کا اعادہ کیا۔
ایوارڈ کے سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ فاتحین کا انتخاب سائنسی کمیٹی کی سفارشات، بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ معیارات اور تشخیصی طریقہ کار کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ فاتحین کی حتمی فہرست کی منظوری وزیربرائےرواداری و بقائے باہمی اورچئیرمین،بورڈ آف ٹرسٹیز برائے ایوارڈجناب شیخ نہیان بن مبارک النہیان نے دی، نتائج درج ذیل ہیں:

ممتاز اختراعی مطالعہ اور جدید ٹیکنالوجی کیٹیگری (برابری سے جیتی گئی):

جدید اعدادوشمار کے ساتھ کھجور کے پھلوں کی خصوصیات کے لیے جینوم کی وسیع ایسوسی ایشن کی طاقت اور جینومک پیشین گوئی کی درستگی کو بڑھانا۔ منجانب: ڈاکٹر عبدالقادر جگھلی- سسٹینبلٹی شماریاتی حل کمپنی/ آسٹریلیا۔
اور ریڈ پام ویول  کے قریب کروموسومل سطح کا جینوم، جو کہ جینوم پر مبنی کیڑوں پر قابو پانے کا ایک ممکنہ ذریعہ ہے، بذریعہ: ڈاکٹر خالد مشیل ہزوری – خلیفہ سینٹر برائے جینیٹک انجینئرنگ اینڈ بائیو ٹیکنالوجی / یو اے ای

اہم ترقی اور پیداواری منصوبوں کی کیٹیگری (برابر جیتنے والے):

ڈی-مائیکروفیڈ – صنعت کے لیے ایک تبدیلی، پائیدار اور اختراعی مائکروبیل خوراک۔ منجانب: ایڈن انوویشنز – ابوظہبی / یو اے ای۔
اور پائیدار انٹیگریشن آف ایگری وولٹیکس اور سولر پاورڈ ڈی سیلینیشن ان ایرڈ فارمنگ: اکنامک اینڈ انوائرنمنٹل لچک کا راستہ۔ منجانب: ڈاکٹر نواف سالم الہجری/ کویت یونیورسٹی/ ریاست کویت

ممتاز پروڈیوسرز، مینوفیکچررز اور مارکیٹرز کیٹیگری (برابر جیتنے والے):

قطوف فارم۔ / جناب خامس محمد خامس فریح القبیسی / یو اے ای، اور ایمار الوہا کمپنی / انجینیئر کے ذریعہ۔ بناون، گدری محمد / جمہوریہ تیونس۔

زرعی شعبے کی خدمت کرنے والی اہم اور نفیس اختراعات زمرہ:

ریڈ پام ویول کے انتظام کے لیے  (مصنوعی ذہانت) اور  (انٹرنیٹ آف تھنگز) پلیٹ فارم۔ بذریعہ: سپوٹا کمپنی / یونائیٹڈ کنگڈم

کھجور اور زرعی اختراع کے زمرے کے میدان میں بااثر شخصیت (برابر جیتنے والے):

ڈاکٹر غلام سرور مرخند/ اسلامی جمہوریہ پاکستان، اور ڈاکٹر شریف فتح علی ابراہیم الشرباسی/ عرب جمہوریہ مصر
اس ایوارڈ نے دنیا بھر میں اپنی نوعیت کے پہلے ایوارڈ کے طور پر اپنے قیام کے بعد سے اہم پیش رفت کی ہے۔ اس کامیابی کا سہرا  عزت ماب شیخ منصور بن زاید النہیان، متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور نائب وزیر اعظم، صدارتی عدالت کے چیئرمین، عزت ماب شیخ ذیاب بن محمد بن زاید النہیان کی مسلسل سرپرستی، صدارتی عدالت برائے ترقی کے نائب چیئرمین اور فالن ہیروز کے چیئرمین، فلن زاید آل نھیان کی مسلسل سرپرستی ہے۔ جناب شیخ نہیان بن مبارک النہیان، رواداری اور بقائے باہمی کے وزیر، ایوارڈ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین۔کی پیروی ایوارڈ کے 17ویں ایڈیشن میں ایک بار پھر شرکت میں اضافہ دیکھا گیا، جس میں 28 ممالک کے 187 محققین نے درخواستیں جمع کرائیں، جو کھجور کی کاشت اور زرعی اختراع میں بڑھتی ہوئی عالمی دلچسپی کی عکاسی کرتی ہے۔

ایوارڈ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے رکن ڈاکٹر ہلال حمید سعید الکعبی نے 17ویں ایڈیشن کے اہم اعدادوشمار پر روشنی ڈالی:۔

۔1. کل درخواستیں: 28 ممالک سے 187 امیدوار، 2024 کے مقابلے میں 39.5 فیصد اضافہ۔
۔2. عرب ممالک سے انٹرنیشنل ایوارڈ کے لیے درخواست دہندگان کی تعداد، 161 امیدواروں تک پہنچ گئی، جو کہ 86.1% کی نمائندگی کرتی ہے۔ ان میں متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والے امیدوار تھے، جن کی تعداد 18 امیدواروں تک پہنچ گئی، جو 9.6 فیصد کی نمائندگی کرتے ہیں۔
۔3. بین الاقوامی شرکت: 26 امیدوار (13.9%)۔
ایوارڈ کے زمروں میں، "ممتاز مطالعہ اور جدید ٹیکنالوجی” نے سب سے زیادہ 44% شرکت کی، اس کے بعد زرعی اختراع (24.6%)، ممتاز شخصیت (15%)، ترقیاتی منصوبے (8%)، اور ممتاز پروڈیوسرزنے (8%)۔
ارتھ زید فلانتھروپ کے زیراہتمام، خلیفہ انٹرنیشنل ایوارڈ برائے کھجور اور زرعی اختراع دنیا بھر میں کھجور کی کاشت کو بڑھانے اور اس کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش کرتا ہے، زرعی اختراع میں تحقیق میں معاونت کرتا ہے اور اس شعبے میں خاطر خواہ شراکت کرنے والوں کو انعام دیتا ہے۔ ایسا کرتے ہوئے، متحدہ عرب امارات بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مہارت کا اشتراک کرنے اور اس شعبے کے مستقبل کو یقینی بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ زرعی بہترین عمل کے ساتھ ساتھ، ایوارڈ اس کردار کو تسلیم کرتا ہے جو سیکٹر ہمارے قدرتی ماحول کی حفاظت، سبز جگہیں بنانے اور غربت سے نمٹنے کے لیے ادا کر سکتا ہے۔ تاریخ پیدا کرنے والی قوموں اور بین الاقوامی تنظیموں کے درمیان تعاون کو فروغ دے کر، یہ ایوارڈ پائیدار زراعت کے لیے ایک بہترین مرکز کے طور پر کام کرتا ہے

 

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }