سفارتخانہ پاکستان بیروت میں78ویں یوم آزادی پر پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد
سفارتخانہ پاکستان بیروت میں78ویں یوم آزادی پرتقریب کا انعقاد۔
سفیرسلمان اطہرنے پرچم کشائی کی رسم اداکی۔
بیروت (نیوزڈیسک)::پاکستان کے 78ویں یوم آزادی کے موقع پر سفارتخانہ پاکستان بیروت میں پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستانی کمیونٹی کے ارکان اور سفارت خانے کے عملے نے اہل خانہ کے ہمراہ شرکت کی۔ اس تقریب میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لبنانی شہریوں نے بھی شرکت کی جو کہ پاکستان اور لبنان کے درمیان دوستی کے مضبوط رشتے کی عکاسی کرتی ہے۔
تقریب کا آغاز سفیر پاکستان سلمان اطہرکی جانب سے قومی پرچم لہرانے اور قومی ترانے سے ہوا۔ صدر اور وزیر اعظم پاکستان کے پیغامات بھی پڑھ کر سنائے گئے، جس میں اس دن کی اہمیت اور اس کے بانی اصولوں سے قوم کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔
لبنان میں پاکستان کے سفیر جناب سلمان اطہر نے اپنی تقریر میں پاکستان کے بانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور برصغیر کے مسلمانوں کے لیے وطن کے حصول میں ان کی قربانیوں کا اعتراف کیا۔ سفیر نے 6-10 مئی 2025 کو بھارت کی طرف سے مسلط کی گئی جنگ کے دوران مارکہ حق میں پاکستان کی عظیم فتح کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف آزادی کی اہمیت میں اضافہ ہوا ہے بلکہ پاکستانیوں کے دلوں میں ایک نیا جذبہ اور جوش بھی پیدا ہوا ہے، جس نے یومِ آزادی کی خوشیوں اور جشن کو مزید بڑھا دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہماری بہادر مسلح افواج نے ہندوستان کے خلاف جنگ میں اپنی ماضی کی شان کو پھر سے زندہ کیا اور دشمن کے جھوٹے غرور کو خاک میں ملا دیا۔
پاکستان اور لبنان کے تعلقات کے بارے میں سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک دوطرفہ اور کثیرالجہتی شعبوں میں قریبی برادرانہ تعلقات سے لطف اندوز ہوتے ہیں جو متعدد بین الاقوامی امور پر مشترکہ تاثرات پر مبنی ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات آئندہ برسوں میں مزید فروغ پاتے رہیں گے
سفیر نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار بھی کیا ، اور پاکستان کی غیر متزلزل اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کا اعادہ کیا جب تک کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کے جائز حق خود ارادیت کا حصول نہیں مل جاتا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور دیرینہ تنازعہ کے منصفانہ حل پر زور دیا۔ آخر میں پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعا کی گئی