انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کا نیا دور ۔۔۔ ویب تھری (3.0)

112

آج کل ٹیکنالوجی کی دنیا میں ہر جانب ویب تھری یا ویب تھری پوائنٹ زیرو کا چرچا ہے اور بڑی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں اِس کی دوڑ میں شامل ہو چکی ہیں مگر کیا انٹرنیٹ صارفین جانتے ہیں کہ آخر یہ ویب تھری ہے کیا ۔۔۔؟

ابتدا میں ویب سائٹس زیادہ تر ریڈ اونلی یعنی فقط پڑھنے کے لیے تھیں اس لیے ڈیٹا کا فلو سائٹ سے صارف کی جانب ہوتا تھا۔ اس کو ویب ون کہا جاتا ہے۔

پھر فیس بک اور گوگل جیسی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے ویب کی دنیا کو انٹرایکٹیو پلیٹ فارم سے متعارف کرایا یعنی معلومات ویب سائٹ سے محض صارف تک نہیں بلکہ صارف سے ویب سائٹ تک اور صارف سے بذریعہ ویب صارف تک پہنچنے لگی۔ فی الوقت ہم یہی ویب ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں اور اسے ویب ٹو کہا جاتا ہے۔

ویب 2 کے ذریعے صارف کی مہیا کردہ معلومات کی بنیاد پر کوئی پلیٹ فارم صارف کے رویوں اور دلچسپیوں سے معلومات حاصل کرتا ہے اور پھر انہی کے مطابق نئے پلیٹ فارمز اور ٹارگٹڈ اشتہارات صارف کو دکھائے جاتے ہیں۔ یہی معلومات تھرڈ پارٹیز کو بھی فروخت کی جاتی ہیں۔ اس صورتحال میں کسی صارف کے پاس اپنے ڈیٹا پر کنٹرول نہ ہونے کے برابر ہے۔

ویب تھری سب سے پہلے 2014ء میں کرپٹو کرنسی ایتھریئم کے شریک بانی گیوِن ووڈ نے متعارف کرائی تھی۔ انٹرنیٹ کی دنیا میں ویب تھری ایک انقلاب ہے جس کے ذریعے انٹرنیٹ ویب کا زیادہ اختیار فیس بک اور گوگل جیسے بڑے پلیٹ فارمز کی بجائے عام صارفین کے پاس آ جائے گا کیونکہ ویب تھری کی بنیاد ڈی سینٹرلائزیشن ہے۔

ویب تھری کی دنیا میں معلومات ڈیٹا سینٹرز کی بجائے ورچوئل ڈیجیٹل والیٹس میں محفوظ ہوتی ہیں۔ کوئی بھی صارف یہ ڈیجیٹل والیٹس ویب تھری ایپس کے ساتھ جوڑ سکتا ہے۔ یہ ایپس بلاک چین ٹیکنالوجی پر چلتی ہیں اور صارف اگر ایک ایپ سے رابطہ منقطع کرنا چاہے تو وہ فقط سائن آف کرکے اپنا ڈیٹا بھی ان ایپ سے ہٹا سکتا ہے۔

ویب تھری کے ڈویلپرز بھی ایپ بنانے کا بھاری سرمایہ نہیں لیتے یوں یہ ٹیکنالوجی زیادہ خود مختار بھی ہے۔ کرپٹو کرنسی بھی اسی ٹیکنالوجی کے باعث اب زیادہ سینٹرلائزڈ اور یوزر فرینڈلی ہو چکی ہے۔

ویب تھری ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لیے انتہائی دلچسپی کا باعث ہے جن کی ویب تھری پر سرمایہ کاری میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑی ٹیک کمپنیوں کی سرمایہ کاری ویب تھری کو نقصان پہنچانے کا سبب بنے گی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }