سماجی رابطوں کی معروف ویب سائٹ ٹوئٹر نے تصدیق کی ہے کہ دنیا کے امیرترین شخص ایلون مسک نے اُسے 44 بلین ڈالر میں خرید لیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اِس سے پیشتر ٹوئٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے الیکٹرک کار کمپنی ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کی پیشکش کو رد کر دیا تھا تاہم گزشتہ روز معاملات طے پا گئے۔
ایلون مسک نے ٹوئٹر خریدنے کا اعلان کرتے ہوئے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ آزادیء اظہار رائے فعال جمہوریت کی بنیاد ہے اور ٹوئٹر ڈیجیٹل ٹاؤن کا وہ چوراہا ہے جہاں انسانیت کے مستقبل پر گفتگو ہوتی ہے۔
️ Yesss!!! ️ pic.twitter.com/0T9HzUHuh6
— Elon Musk (@elonmusk) April 25, 2022
گزشتہ روز یہ ڈیل منظرعام پر آتے ہی نیو یارک میں پری مارکیٹ ٹریڈنگ میں ٹوئٹر کے حصص کی قیمت 4.5 فیصد اضافے کے بعد 51.15
ڈالر ہو گئی ہے۔
قبل ازیں برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے پیش گوئی کی تھی کہ ٹوئٹر ممکنہ طور پر پیر کے روز ایلون مسک کی جانب سے 54.20 امریکی ڈالر فی شیئر کی پیشکش کو قبول کرنے کا اعلان کرے گا۔
ٹیسلا کے مالک ایلون مسک ٹوئٹر خریدنے کے لیے ذاتی حیثیت میں کمپنی کے عہدیداروں سے مذاکرات کرتے رہے تھے، ان کی کمپنی ٹیسلا مذاکرات میں شامل نہیں تھی۔
چار دن پہلے ایلون مسک نے ٹوئٹر خریدنے کے لیے 46.5 ارب ڈالر کے فنانس پیکج کا اعلان کیا تھا جس کے بعد شیئر ہولڈرز کی اکثریت کے مشورے پر ٹوئٹر کے بورڈ ارکان نے اس پیشکش پر مزید غور کیا۔
ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی کے کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کا عہدہ چھوڑنے کے بعد کمپنی کے چیف ٹیکنیکل افسر پراگ اگروال نے یہ عہدہ گزشتہ سال نومبر میں سنبھالا تھا۔
ٹوئٹر کی فروخت اس بات کا بھی اعتراف ہے کہ نئے چیف ایگزیکٹو پراگ اگروال کمپنی کے لیے منافع بخش ثابت نہیں ہوئے۔