روس یورپ کے لیے براہ راست خطرہ ہے، وون در لین

79

یورپی یونین کمیشن کی صدر ارسولا وون در لیین کا کہنا ہے کہ روس کا یوکرین  پر حملہ براہ راست یورپ کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیو دہلی میں منعقدہ ریسینا ڈائیلاگ کانفرنس  سے خطاب کرنے والی ارسولا  وون در لین کا کہنا تھا کہ معصوم شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئےقتل کرنا، طاقت کے ذریعے سرحدوں کو دوبارہ کھینچنا، آزاد عوام کے ارادے اورمرضی کو کنٹرول کرنا اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں کے بر خلاف ہے۔ ہم روسی جارحیت کو یورپ میں ہماری سلامتی کے لیے براہ راست خطرے کے طورپر دیکھتے ہیں۔

وون در لین کا مزید کہنا تھا کہ یورپی یونین، یوکرین کی آزادی کے لیے لڑنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے ہر ممکنہ کوششیں صرف کر رہی ہے۔ اس بنا پر ہمیں روس پر مضبوط، بڑی اور موثر پابندیاں لگانی پڑیں۔

اس بات پر زور ڈالتے ہوئے کہ  پابندیاں ہی واحد حل نہیں ہیں وون در لیین نے کہا کہ یہ ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہیں جو یورپی یونین کو  دیرپا امن  کے قیام کے زیر مقصد کسی سفارتی حل تک پہنچنے کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔

یاد رہے، روس کے یوکرین پر حملے کے بعد مغربی ممالک نے روس سے اپنے تعلقات احتجاجاً ختم کرلیے ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ ان تعلاقات میں سرد مہری کا عنصر نمایاں ہوتا جارہا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }