بھارت کے سابق بیٹسمین اور کانگریس کے رہنما نوجوت سنگھ سدھو نے 34 سال پرانے کیس میں عدالت کے فیصلے کے بعد گرفتاری دے دی۔
نوجوت سنگھ سدھو نے آج پنجاب کی پٹیالہ کورٹ میں سرینڈر کردیا ہے۔ نوجوت سنگھ سدھو کو سپریم کورٹ نے 19 مئی کو روڈ ریج معاملے میں ایک سال کی سزا سنائی تھی۔
یہ معاملہ 34 سال پرانا ہے۔ نوجوت سنگھ سدھو کے میڈیا مشیر سریندر دلّا نے بتایا کہ نوجوت سنگھ سدھو نے چیف عدالتی مجسٹریٹ کے سامنے سرینڈر کردیا ہے۔ ان کی میڈیکل جانچ اور دیگر قانونی عمل اپنایا جا رہا ہے۔
نوجوت سنگھ سدھو کا 27 دسمبر 1988 کو پٹیالہ میں گاڑی پارکنگ کو لے کر 65 سال کے بزرگ گرنام سنگھ سے جھگڑا ہوا تھا۔ نوجوت سنگھ سدھو نے انہیں مکّا مارا تھا، بعد میں گرنام سنگھ کی موت ہوگئی۔ اسی معاملے میں سپریم کورٹ نے سدھو کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔
اس سے قبل انہوں نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے خود سپردگی کے لئے کچھ ہفتوں کا وقت طلب کیا تھا۔ سدھو نے اپنی خراب صحت کا حوالہ دیا تھا۔
سدھو کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے چیف جسٹس این وی رمنا سے عرضی پر جلد سماعت کا مطالبہ بھی کیا تھا، لیکن چیف جسٹس نے جلد سماعت سے انکار کر دیا تھا۔
Advertisement
نوجوت سنگھ سدھو اور ان کے دوست روپیندر سنگھ پر غیر ارادتاً قتل کا معاملہ درج ہوا۔ سال 1999 میں سیشن کورٹ نے سدھو کو ثبوتوں کی کمی کے سبب بری کردیا تھا۔
متاثرہ فریق اس کے خلاف پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ چلا گیا۔ ہائی کورٹ نے 2006 میں نوجوت سنگھ سدھو کو تین سال قید کی سزا سنائی اور ایک لاکھ روپئے کا جرمانہ لگایا تھا۔
نوجوت سنگھ سدھو کی جماعت کانگریس پارٹی کی جانب سے ابھی تک ان کی گرفتاری پر کوئی رد عمل نہیں دیا ہے۔