سابق عالمی نمبر ایک اور جاپان کی ٹینس سپر اسٹار نومی اوساکا نے اعتراف کیا ہے کہ وہ فرنچ اوپن میں شرکت کرنے پر خوف زدہ ہیں۔
واضح رہے کہ جاپانی سپر سٹار جو سابق عالمی نمبر ایک اور چار مرتبہ کی بڑی فاتح رہی، نے 12 ماہ قبل رولینڈ گیروس سے دستبرداری اختیار کر لی تھی جب اس پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا.
نومی اوساک کو میڈیا کے وعدوں کو پورا کرنے سے انکار کرنے پر گرینڈ سلیم پر پابندی کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔
نومی اوساکا نے جمعہ کو اعتراف کیا کہ وہ فرنچ اوپن میں واپسی پر پریشان تھیں، اس ڈر سے کہ اس نے 2021 کے ٹورنامنٹ سے متنازعہ طور پر باہر ہونے پر لوگوں کو ناراض کیا تھا۔
جاپانی سپر سٹار، جو سابق عالمی نمبر ایک اور چار مرتبہ کی بڑی فاتح رہی، نے 12 ماہ قبل رولینڈ گیروس سے دستبرداری اختیار کر لی تھی جب اس پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا اور میڈیا کے وعدوں کو پورا کرنے سے انکار کرنے پر گرینڈ سلیم پر پابندی کی دھمکی دی گئی تھی۔
اوساکا نے انکشاف کیا کہ ٹینس سے وقفہ لینے کے دوران میں سخت ڈپریشن کا شکار تھی۔
Advertisement
نومی اوساکا گزشتہ سال 55 ملین ڈالرز کی آمدنی کے ساتھ دنیا کی سب سے زیادہ آمدنی والی ٹینس خاتون کھلاڑی ہیں۔
نومی اوساکا نے فرانسیسی اوپن ٹینس کی سرکاری پریس ڈے میں بتایا کہ میں جھوٹ نہیں بولوں گی جب میں پہلی بار یہاں آئی تھی تو سخت پریشان اور نروس تھی۔
جاپان کی 24 سالہ نوجوان ٹینس کھلاڑی نومی نے کہا کہ میں صرف ایک طرح سے پریشان تھی کہ ایسے لوگ ہیں جن کو میں نے کسی طرح سے ناراض کیا تھا۔
نومی نے کہا کہ یقینا مجھے یہ بھی پسند نہیں آیا کہ میں نے صورتحال کو کس طرح سنبھالا۔
واضح رہے کہ نومی اوساکا 2021 میں فرنچ اوپن سے ایک میچ کے بعد دستبردار ہو گئیں تھی انہوں نے ومبلڈن کی بھی قربانی دی تھی۔