اقوام متحدہ کو افغانستان میں خواتین کے حقوق کی پامالیوں پر تشویش

76

اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی رچرڈ بینیٹ نے افغانستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے طالبان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خواتین پر عائد نئی پابندیوں کو فوری طور پر واپس لیں۔ بینیٹ کو گزشتہ ماہ ہی اقوام متحدہ کی جانب سے افغانستان کا خصوصی ایلچی مقرر کیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے پہلی بار افغانستان کا 11 روزہ دورہ کیا۔

جمعرات کے روز اپنے دورے کے اختتام پر صحافیوں سے بات چیت میں رچرڈ بینیٹ نے کہا کہ طالبان حکومت پوری آبادی کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے مگر خود اس کے نام پر بہت سی زیادتیاں ہو رہی ہیں۔ انسانی حقوق کی تنزلی اور افغان خواتین کو عوامی زندگی سے پوری طرح دور کرنے کا معاملہ خاص طور پر تشویشناک ہے۔

طالبان نے چھٹی جماعت کے بعد افغان لڑکیوں کے اسکول جانے اور خواتین رپورٹرز سمیت تمام خواتین پر چہرہ کھلا رکھنے پر پابندی لگا دی تھی اور کہا تھا کہ عمل نہ کرنے پر خواتین کے سرپرست مردوں کو سزا دی جائے گی۔ اس پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے طالبان سے افغان لڑکیوں اور خواتین کے حقوق کو محدود کرنے والی پالیسیاں فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

اپنے پہلے دورے کے دوران رچرڈ بینیٹ نے طالبان رہنماؤں سے بات چیت کے ساتھ ساتھ ملک کے کئی علاقوں کا دورہ بھی کیا۔ انہوں نے سول سوسائٹی کے گروپس، انسانی حقوق کے کارکنوں اور ہزارہ سمیت دیگر اقلیتی برادریوں سے بھی ملاقات کی۔

Advertisement

افغانستان میں مسلسل ہونے والے بم دھماکوں میں عام شہریوں خصوصاً ہزارہ شیعہ اقلیت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایسے بیشتر حملوں کی ذمہ داری طالبان کے سخت حریف گروہ داعش نے تسلیم کی ہے۔ بدھ کے روز ہی چار بم دھماکوں میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی رچرڈ بینیٹ نے ایسے حملوں کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔ بینیٹ کا کہنا تھا کہ حکام کی جانب سے صحافیوں، وکلاء اور ججوں کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی کو پرامن اجتماع کا حق استعمال کرنے پر بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔

دوسری جانب طالبان حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے رچرڈ بینیٹ کے بیان کردہ مسائل پر توجہ دی ہے اور وہ لڑکیوں کی ثانوی تعلیم کے معاملے پر بھی کام کر رہے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }