فیفا کے سابق صدر بلاٹر اور پلاٹینی کے لئے سزا کا مطالبہ

53

سوئس پراسیکیوٹر کے دفتر نے گزشتہ روز مشیل پلاٹینی اور فیفا کے سابق صدر سیپ بلاٹر پر دھوکہ دہی کا الزام لگاتے ہوئے 20 ماہ کی معطل قید کی سزا کا مطالبہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق سیپ بلاٹر اور پلاٹینی پر 2011 میں فرانس کے سابق کپتان کو 2 ملین ڈالرز کی ادائیگی کے لیے مقدمہ چلایا جا رہا ہے، جو اس وقت تک یورپی فٹ بال کی گورننگ باڈی یوئیفا کے انچارج تھے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق پراسیکیوٹر کا مطالبہ اس سے کہیں زیادہ نرم ہے جو وہ طلب کر سکتا تھا، جرم ثابت ہونے پر زیادہ سے زیادہ پانچ سال قید ہو سکتی ہے۔

استغاثہ نے بلاٹر پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے بلاٹڑ کے مشیر کے طور پر کام ختم ہونے کے تقریباً نو سال بعد 2011 میں پلاٹینی کی جانب سے فیفا کو پیش کیے گئے 2 ملین ڈالرز کے انوائس پر دستخط کیے تھے۔

گزشتہ ہفتے مقدمے کے آغاز پر ثبوت دیتے ہوئے، بلاٹر نے کہا کہ انھوں نے پلاٹینی کے ساتھ “جنٹل مین کا معاہدہ” کیا تھا کہ وہ انھیں رقم ادا کرے۔

پلاٹینی 1998 اور 2002 کے درمیان بلاٹر کے مشیر کے طور پر کام کر رہے تھے۔ انہوں نے 1999 میں 3 لاکھ سوئس فرانک کے سالانہ معاوضے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے، جس کی مکمل ادائیگی فیفا نے کی تھی۔

Advertisement

لیکن انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب تنظیم کے مالیات اس کی اجازت دیں گے تو انہوں نے اضافی 7 لاکھ سالانہ فرانک ادا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

اس لیے پلاٹینی نے 2011 کے آغاز میں 20 لاکھ سوئس فرانک کی رسید پیش کی، جس پر سیپ بلاٹر نے دستخط کیے اور تنخواہ کے بقایا حصے کے طور پر فیفا کو پیش کیا۔

فیفا کے پراسیکیوٹر تھامس ہلڈ برینڈ نے بدھ کے روز اپنی ساڑھے چار گھنٹے کی گفتگو میں کہا کہ بغیر تحریری ریکارڈ کے، گواہوں کے بغیر اور اکاؤنٹس میں اس کی فراہمی کے بغیر اتنی رقم پر اتفاق کرنا “تجارتی طریقوں کے خلاف” اور ساتھ ہی ساتھ عادات کے بھی خلاف ہے۔

انہوں نے اس دعوے کو بھی مسترد کر دیا کہ دستخط شدہ انوائس واپس تنخواہ کے لیے تھی اور یہ دلیل دی کہ 1999 میں فیفا کے مالی حالات کافی بہتر تھے، اس کے پاس “21 ملین فرانک سے زیادہ کے ذخائر تھے جو 2002 میں بڑھ کر 327 ملین ہو گئے تھے۔

فیفا کے سابق صدر سیپ بلاٹر اور مشیل پلاٹینی پر یہ مقدمہ 2015 میں شروع ہونے والی تحقیقات کے بعد کیا گیا تھا جو چھ سال تک جاری رہا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یہ مقدمہ 22 جون تک چلے گا جس میں سول اور دفاع کے پراسیکیوٹر اپنے اپنے دلائل پیش کریں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بیلنزونا کی وفاقی فوجداری عدالت 8 جولائی کو اس مقدمے کا فیصلہ سنائے گی۔

واضح رہے کہ 66 سالہ پلاٹینی کا شمار عالمی فٹ بال کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے 1980 کی دہائی کے وسط میں تین بار بیلن ڈی آر جیتا، جو کہ سب سے باوقار انفرادی ایوارڈ سمجھا جاتا ہے۔

فیفا کے سابق صدر سیپ بلاٹر، جو اب 86 سال کے ہیں، نے 1975 میں فیفا میں شمولیت اختیار کی اور 1998 میں فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی کے صدر بنے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }