امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ تین دہائیوں میں ہتھیاروں کے قوانین سے متعلق اپنی نوعیت کی پہلی بڑی اصلاحات کو ممکن بنانے والے فیڈرل گن ریفارمز بل پر دستخط کر دیے ہیں۔ اس طرح یہ قانونی مسودہ اب باقاعدہ قانون بن گیا ہے۔
نئے قانون کے مطابق آتشیں اسلحہ خریدنے والے نوجوان امریکی شہریوں کے پس منظر کی زیادہ گہری جانچ پڑتال کو یقینی بنایا جائے گا اور اس کا مقصد ایسے شہریوں کو ہتھیار خریدنے سے روکنا ہے جو سنگین جرائم کے مرتکب ہوئے ہوں۔
اس قانون میں ایسی دفعات بھی شامل ہیں جن کا مقصد آتشیں اسلحے کی غیر قانونی فروخت کو روکنا جبکہ اسمگلروں اور دوسروں کے لیے ہتھیار خریدنے والوں کو سخت سزائیں دینا ہے۔
یہ قانون سازی ریاست ٹیکساس کے ایک ایلیمنٹری اسکول میں اندھا دھند فائرنگ کے واقعے میں انیس بچوں اور دو اساتذہ کی ہلاکت کے تقریباً ایک ماہ بعد کی گئی ہے۔
Advertisement
اس واقعے کے علاوہ بھی گزشتہ دنوں امریکا میں فائرنگ کے متعدد واقعات تواتر سے پیش آئے تھے جن کے بعد امریکی حکومت پر ہتھیاروں سے متعلق قوانین کو سخت بنانے کے لیے خاصا عوامی دباؤ تھا۔ صدر جو بائیڈن نے امریکی کانگریس کے اراکین سے شہریوں کے لیے ہتھیاروں پر مکمل پابندی لگانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔