کووڈ سے متاثرہ سیریز کے آخری میچ میں انگلینڈ کے ہاتھوں ہزیمت آمیز شکست سنیل گواسکر کو ہضم نہیں ہو رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایجبسٹن برمنگھم ٹیسٹ کے پانچویں دن بھارتی بولنگ اٹیک انگلش بیٹسمینوں کے تاب نہ لا سکا۔
جو روٹ اور جونی بیئرسٹو کی جوڑی نے ناقابل شکست سنچریاں بنا کر انگلینڈ کو ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ کامیاب تعاقب کرنے میں رہنمائی کی جب بین اسٹوکس کی ٹیم نے 378 رنز کے ہدف کا تعاقب کیا۔
اس میچ میں شکست کے بعد بھارتی اپنے نام نہاد سورما بولرز کی ناکامی کا سارا ملبہ وکٹوں پر ڈال رہے ہیں لیکن انگلش بلے بازوں کی شاندار بیٹنگ کو داد دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
سابق بھارتی کپتان سنیل گواسکر سے ایک اسپورٹس جریدے کے صحافی نے پوچھا کہ یہ ایسی پچ پر کیسے ہوسکتا ہے جہاں تین اننگز پہلے ہی کھیلی جا چکی ہوں۔
سنیل گواسکر نے وضاحت کی کہ ایجبسٹن کی پچ جیسے جیسے دن آگے بڑھتے ہیں تو پچ روایتی انداز میں بلے بازوں کو سپورٹ کرتی ہے، لیکن اس پچ میں شاید بھاری رولر کا کوئی کردار ضرور تھا۔
Advertisement
بھارت کے سابق لیجنڈ نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پچ میں بھاری رولر کا کوئی کردار تھا جس کی وجہ سے بھارتی بولرا کو کوئی مدد نہیں ملی۔
گواسکر نے کہا کہ ٹھیک ہے رولر فوری طور پر آدھے گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت تک اپنا کردار ادا کرتا ہے کیونکہ یہ ڈینٹ کو چپٹا کرتا ہے یا جو کچھ پچ کی خامی ہوتی ہے اسے دور کرتا ہے۔
سنیل گواسکر نے رونا روتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی تیز بولرز گھاس پر گیند پھینک رہے ہیں تو آپ کو ڈینٹ لگ سکتا ہے اور رولر اس کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے.
سنیل گواسکر نے کہا کہ اگر آپ اس گیند کو دیکھیں جس نے کوہلی کو آؤٹ کیا تو وہ لینتھ سے اچھال گئی لیکن اس طرح کا کچھ بھی نہیں ہوا جب ہمارے بولرز بولنگ کر رہے تھے۔
گواسکر نے مزید کہا کہ چاہے ہمارے بولرز نے اس لینتھ اینڈ لائن پر گیند نہیں کی، مجھے زیادہ یقین نہیں ہے پچ صرف ایسا لگتا ہے کہ وہ چپٹا ہوا ہے اور یہ انگلینڈ کے فائدے میں تھا.
بھارت کی برمنگھم ٹیسٹ میں شکست کے بعد بھارت اور انگلینڈ کے مابین پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز 2-2 کی برابری پر ختم ہوئی۔