ایران میں حکام نے ایک برطانوی سفارتکار اور پولینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک پروفیسر سمیت متعدد غیرملکیوں کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے گزشتہ روز ان غیرملکیوں کو حراست میں لیے جانے کی خبر دی ہے۔ گرفتار افراد میں تہران میں متعین برطانیہ کے دوسرے سینیئر ترین سفارتکار بھی شامل ہیں تاہم برطانیہ نے اپنے کسی سفارتکار کی گرفتاری کی تردید کی ہے۔
ایرانی ٹیلی ویژن کے مطابق یہ افراد ایران کے وسطی صحرا میں مٹی کے نمونے اکٹھے کر رہے تھے جہاں سپاہ پاسداران انقلاب کی ایرواسپیس یونٹ نے حال ہی میں جنگی مشقیں کی تھیں۔ ایک وڈیو فوٹیج بھی جاری کی گئی ہے جس میں تہران میں برطانوی سفارتخانے کے نائب سفیر جائلس وائٹکر اور ان کے اہل خانہ وسطی ایران میں دکھائی دے رہے ہیں۔ وڈیو میں وائٹکر کو مٹی کے نمونے اکٹھے کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے پاسداران انقلاب کی طرف سے جاری ایک بیان کے حوالے سے کہا کہ پاسداران انقلاب انٹیلیجنس ایجنسی نے ان سفارتکاروں کی نگرانی اس وقت کی تھی جب وہ جاسوسی میں مصروف تھے اور ملک کے مختلف ممنوعہ علاقوں سے مٹی کے نمونے اکٹھے کر رہے تھے۔ دوسری جانب برطانوی وزارت خارجہ نے اس رپورٹ کو یکسر غلط قرار دیا ہے۔
Advertisement
ایرانی ٹیلی ویژن کے مطابق دیگر گرفتار افراد میں سے ایک ایران میں آسٹریا کی ثقافتی اتاشی کے شوہر ہیں جبکہ تیسرے غیرملکی کی شناخت پولش یونیورسٹی پروفیسر میکیج والکزاک کے طور پر کی گئی ہے جو سائنس ایکسچینج پروگرام کے تحت ایران میں تھے۔ انہیں ملک کے ایک اور علاقے میں بھی مٹی کے نمونے اکٹھے کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
چند ماہ قبل بیلجیئم کے ایک انسانی حقوق کے کارکن اور ایک فرانسیسی جوڑے کو بھی جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جن کا دعویٰ تھا کہ وہ سیاحت کی غرض سے ایران آئے تھے۔ ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب نے حالیہ برسوں میں دہری شہریت کے حامل درجنوں ایرانیوں اور غیرملکیوں کو جاسوسی اور سلامتی سے متعلق الزامات کے تحت گرفتار کیا ہے۔