خالصتان ریفرنڈم؛ بھارت اور کینیڈا کے درمیان سفارتی جنگ چھڑگئی
کینیڈا میں کامیاب خالصتان ریفرنڈم کے انعقاد کے بعد پر دونوں ممالک میں سفارتی جنگ چھڑگئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا میں بھارت کے زیر انتظام پنجاب میں سکھوں کے لیے علیحدہ وطن خالصتان کے لیے کامیاب ریفرنڈم کا انعقاد کے بعد دونوں ممالک میں سفارتی جنگ چھڑگئی ہے۔
رواں ماہ کی 18 تاریخ کو منعقد ہونے والے خالصتان ریفرنڈم میں ایک لاکھ 10 ہزارسے زائد سکھوں نے کنیڈا کے شہرٹورنٹو میں بھار ت سے ایک آزاد وطن خالصتان کے قیام کے لئے ریفرنڈم میں حصہ لیا تھا جس کا دارالحکومت شملہ ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق سکھ فارجسٹس نامی تنظیم نے ریفرنڈم میں ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد سکھوں کی طرف سے اپنے ووٹ ڈالنے کی تصدیق کی ہے جب کہ وقت ختم ہونے اور ٹریفک جام کے سبب 35 سے 40 ہزار سکھ ووٹ نہیں ڈال سکے تھے۔
کامیاب ریفرنڈم کے انعقاد کے بعد بھارتی حکومت نے کینیڈا جانے والے اپنے طلبہ کے لیے سفری ہدایات جاری کی تھی جس کے 4 دن بعد کینیڈا نے بھی اسی زبان میں جواب دیا ہے۔
کینیڈا نے اپنے شہریوں کو بھارت کے مختلف حصوں کا سفر کرنے سے گریز کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
Advertisement
خیال رہے کہ بھارت کی طرف سے کینیڈین حکومت پر ریفرنڈم رکوانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا تاہم کینیڈا نے ریفرنڈم کو پر امن اور جائز قرار دے کر اس پر پابندی لگانے سے انکار کردیا تھا۔
Advertisement
کینیڈا کی حکومت نے خالصتان ریفرنڈم کو کینیڈین قوانین کے تحت ایک پرامن اور جمہوری عمل قرار دیا تھا۔
Advertisement