معاشی بدحالی، سری لنکا میں مہنگائی آسمان کو چھونے لگی

59

سری لنکا کی مرکزی بینک نے کہا ہے کہ معاشی بدحالی کے باعث اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سری لنکا کی مرکزی بینک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی عروج پر ہے اور قیمتوں میں ہوشربا اضافے میں کمی رواں ماہ کے اواخر تک ہی ممکن ہو سکے گی۔

محکمہ شماریات نے کہا کہ سری لنکا کا نیشنل کنزیومر پرائس انڈیکس ستمبر میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 73.7 فی صد کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جو اگست میں 70.2 فی صد سے تیز تھا۔

2019–present Sri Lankan economic crisis - Wikipedia

سری لنکا میں اشیائے خوردونوش کی سالانہ مہنگائی اگست میں 84.6 فیصد سے بڑھ کر 85.8 فیصد ہو گئی، جبکہ غیر غذائی اشیاء کی قیمتوں میں 62.8 فیصد اضافہ ہوا۔

Advertisement

سری لنکا کے مرکزی بینک کے گورنر نندلال ویراسنگھے نے گزشتہ روز پہلے پیش گوئی کی تھی کہ جزیرے کے ملک میں مہنگائی عروج پر ہے اور اس ماہ قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔

سری لنکا کا نیشنل کنزیومر پرائس انڈیکس اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں پر رکھتا ہے اور اس کی رپورٹ ہر ماہ 21 دن کے وقفے کے ساتھ جاری کیا جاتا ہے۔

Sri Lanka: Economic Crisis Puts Rights in Peril | Human Rights Watch

 ہر مہینے کے آخر میں جاری ہونے والا کولمبو کنزیومر پرائس انڈیکس زیادہ قریب سے مانیٹر کیا گیا جو اگست میں 69.8 فیصد بڑھ گیا۔

یہ رپورٹ قومی قیمتوں کے لیے ایک سرکردہ اشارے کے طور پر کام کرتا ہے اور دکھاتا ہے کہ سری لنکا کے سب سے بڑے شہر میں افراط زر کس طرح بڑھ رہا ہے۔

Advertisement

لیکن تجزیہ کاروں نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ توقع سے زیادہ افراط زر کی تعداد مرکزی بینک کو اگلے ماہ شرحوں میں اضافے پر مجبور کرنے کا امکان نہیں ہے۔

Sri Lanka seeks UN help on food shortages

کولمبو میں قائم سرمایہ کاری فرم فرسٹ کیپٹل کے ریسرچ کے سربراہ دیمانتھا میتھیو نے مہنگائی میں اضافے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ اگست میں لاگو بجلی اور پانی کے ٹیرف میں اضافہ ستمبر تک پھیل گیا اور ساتھ ہی ٹیلی کمیونیکیشنز کے لیے ٹیکس میں اضافہ ہوا۔

دیمانتھا میتھیو نے مزید کہا کہ مرکزی بینک کی جانب سے شرحوں میں اضافے کا امکان نہیں ہے کیونکہ معیشت ٹھنڈا ہو رہی ہے اور ہمیں اکتوبر سے مہنگائی کی رفتار کم ہونے کی توقع ہے۔

Inside Sri Lanka's Economic Crisis

سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے نے کہا کہ سری لنکا 2023 کے اپنے آئندہ بجٹ میں خسارے کو کم کرنے اور معیشت کو مزید مستحکم بنیادوں پر لانے کے لیے براہ راست ٹیکسوں میں اضافہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

Advertisement

معاشی بدانتظامی اور وبائی امراض کے اثرات کی وجہ سے ڈالر کی شدید قلت نے سری لنکا کو خوراک، ایندھن، کھاد اور ادویات سمیت ضروری درآمدات کی ادائیگی کے لیے جدوجہد کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

گزشتہ ماہ ستمبر میں ملک نے تقریباً 2.9 بلین ڈالر کے قرضے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ ایک ابتدائی معاہدہ کیا، جس پر اسے سرکاری قرض دہندگان سے مالیاتی یقین دہانیاں اور نجی قرض دہندگان کے ساتھ گفت و شنید حاصل ہوئی۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }