نومبر میں امریکہ کی جمہوریت خطرے میں ہے، سابق صدر

40

امریکہ کے سابق صدر باراک اوباما نے وسط مدتی انتخابات کے تناظر میں کہا ہے اگلے ماہ جمہوریت خطرے میں ہو سکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایک جمہوری پاور پلئیر اور اپنی جماعت میں غیر معمولی مقبول سابق صدر باراک اوباما نے ڈیموکریٹس کی انتخابی مہم کے سلسلے میں جارجیا میں انتخابی مہم کے دوران کہا کہ نومبر میں امریکی جمہوریت کو خطرات لاحق ہیں۔

سابق صدر باراک اوباما نے کہا ہر شخص کو باہر نکلنا ہو گا تاکہ انتخابی حوالے سے سازشی تھیوریوں والوں کا راستہ روکا جائے اور ان کے ہاتھوں کو اقتدار کے کنٹرول پر نہ آنے دیا جائے۔

سابق صدر باراک اوباما نے اپنے خطاب میں کہا یہ کافی نہیں ہے کہ ڈیمو کریٹس کو انتخابی بیلٹ کے اوپر والے خانے میں چن لیا جائے۔

Advertisement

سابق صدر کے مطابق ضرورت ہے کہ ہم اچھے لوگوں کا انتخاب اوپر اور نیچے ہر سطح پر کریں، انہوں نے کہا کہ جو لوگ الیکشن کے لیے بھاگ دوڑ کر رہے تھے انہوں نے ہماری جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تھی۔

باراک اوباما کا کہنا تاھ کہ اگر یہ جیت گئے تو کوئی بھی نہیں کہہ سکتا کہ پھر ملک میں کیا ہوگا، یا ہمارا مستقبل کیا ہوگا۔

سابق صدر جو 2017 میں وائٹ ہاوس سے نکلنے کے بعد دھیمے انداز کی زندگی گذار رہے ہیں وہ جارجیا میں ایک ریلی میں مہمان خصوصی تھے، جہاں دونوں ریاستوں میں مقابلہ بڑا سخت ہے اور دسیوں ملین ڈالرانیدھن میں جھونک کر امریکہ پر کنٹرول کی کوشش کی جارہی ہے۔

ڈیمو کریٹک پارٹی کے رافیل وارنوک جو اس ریاست سے پہلے سیاہ فام سینیٹرجیتے تھے اب ٹرمپ کے حمایت یافتہ سابق فٹ بالر کے مقابل کھڑے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ الیکشن اس ناطے بڑا اہم ہے کہ اس سے اندازہ ہو جائے گا کہ سینیٹ میں کس جماعت کا پلڑا بھاری رہے گا اور یہاں سے جیتنے والا سینیٹر جو بائیڈن کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا ذریعہ بنے گا یا جوبائیڈن کے لیے مایوسی میں اضافہ کرے گا۔

باراک اوباما نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسقاط حمل کے حوالے سے قانون سازی پر بات کرتے ہوئے اسقاط حمل کے قانون کی حمایت کی۔ انہوں نے 2020 کے صدراتی انتخاب میں دھاندلی کرنے کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزام کو بھی مسترد کر دیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }