ہائی پروفائل معروف فٹ بالر بدعنوانی کے الزامات سے بری

48

فٹ بال کی دنیا کے معروف فٹ بالر اور بارسلونا کلب کے فارورڈ کو اسپین کی عدالت نے بدعنوانی کے الزامات سے بری کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق معروف فٹ بالر نیمار جو سینٹوس کلب سے بارسلونا فٹ بال کلب منتقلی کے وقت بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کر رہے تھے، انہیں آج اسپین کی عدالت نے بری کر دیا ہے۔

اسپین میں استغاثہ نے فٹ بال اسٹار نیمار اور دیگر ملزمان کے خلاف بدعنوانی اور دھوکہ دہی کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے جو برازیل کے 2013 کے سینٹوس سے بارسلونا منتقل ہونے کے مقدمے میں زیر سماعت ہیں۔

Advertisement

استغاثہ نے نیمار کے لیے دو سال قید کی سزا اور برازیل کی سرمایہ کاری فرم ڈی آئی ایس کی طرف سے لائے گئے مقدمے میں تقریباً 10 ملین ڈٓالرز کے جرمانے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا، اس فرم کے پاس نیمار کے 40 فیصد حقوق تھے جب وہ سینٹوس میں تھے۔

فرم ڈی آئی ایس کا استدلال ہے کہ اس نے فٹ بالر کی منتقلی کی وجہ سے نقصان ہوا کیونکہ نیمار کو اصل قیمت سے کم میں فروخت کیا گیا تھا۔

پراسیکیوٹر لوئس گارسیا کینٹن نے جمعہ کے روز بارسلونا میں ہونے والے مقدمے میں تمام ملزمان کی گواہی کے بعد جج سے تمام مدعا علیہان کو بری کرنے” کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جرم کا معمولی سا اشارہ بھی نہیں ہے۔

استغاثہ نے بارسلونا کلب کے سابق صدر سینڈرو روزل کے لیے پانچ سال قید اور بارسلونا کے لیے 8.44 ملین ڈالرز جرمانے کی بھی درخواست کی تھی۔

مقدمے کے آغاز پر ڈی آئی ایس نے کہا کہ وہ نیمار کے لیے پانچ سال قید کی سزا کا مطالبہ کر رہا ہے، اور مدعا علیہان کے لیے مجموعی طور پر 144 ملین ڈالرز جرمانے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

نیمار کے خاندان کے قریبی ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ان کے قانونی نمائندے بیکر میک کینزی نجی پراسیکیوشن کے خلاف لاپرواہی، ناقص عقیدے کے ساتھ کام کرنے اور عمل کے غلط استعمال کے لیے اخراجات کا دعویٰ کریں گے۔

واضح رہے کہ معروف فٹ بالر نیمار اس کیس سے بری ہونے کے بعد  ہرجانے کا دعویٰ کرنے کا حق بھی محفوظ رکھیں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }